مہاراشٹر میں 22 میونسپل کونسلوں کے صدر کے عہدے کے لیے انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ یہ انتخابات عدالتی کارروائی کے باعث ملتوی کیے گئے ہیں۔ جن علاقوں میں انتخابات ملتوی ہوئے ہیں وہاں اچانک کارکنوں اور امیدواروں کا جوش یکایک سرد پڑ گیا ہے۔ جن علاقوں میں انتخابات ملتوی ہوئے وہاں انتخابی شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اب ووٹنگ 20 دسمبر کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 21 تاریخ کو ہوگی۔ تاہم باقی علاقوں میں انتخابات شیڈول کے مطابق 2 دسمبر کو ہوں گے۔
انتخابی مہم کا آج آخری دن
میونسپل کارپوریشن اور نگر پنچایت انتخابی مہم کا آج آخری دن ہے جو گزشتہ کچھ دنوں سے جاری ہے۔ مہم کا شور آج رات 10:00 بجے ختم ہو جائے گا۔ چیف منسٹر اور دونوں ڈپٹی چیف منسٹرس سمیت تمام سینئر لیڈران آج میٹنگ کریں گے۔ چیف منسٹر کی میٹنگیں سمبھاجی نگر، پونے، ناسک، اہلیا نگر اور بیڈ میں ہوں گی، جبکہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی میٹنگیں ناسک کے ترمبکیشور اور سمبھاجی نگر میں ہوں گی، اور اجیت پوار کی میٹنگیں پونے ضلع اور بھاگور ناسک میں ہوں گی۔ اس لیے دیکھنا یہ ہے کہ انتخابی مہم کا آج کا آخری دن کیسے سامنے آتا ہے۔
مراٹھواڑہ میں 17 میونسپلٹیوں کے 38 وارڈوں کے انتخابات ملتوی کردیئے گئے
مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں 17 میونسپلٹیوں کے 38 وارڈوں کے انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ درخواستوں کی جانچ پڑتال کے دوران امیدواروں نے ریٹرننگ آفیسر کے سامنے اعتراضات اٹھائے تھے۔ افسر کا فیصلہ امیدواروں کے لیے قابل قبول نہیں تھا، اس لیے وہ عدالت گئے۔
عدالت میں ان اعتراضات کا نتیجہ 23 نومبر کے بعد آیا۔ درخواستیں واپس لینے کی آخری تاریخ گزر چکی تھی۔ مزید برآں، علامتوں کی تقسیم کے عمل میں تاخیر ہوئی۔ اس کے نتیجے میں امیدواروں کو انتخابی مہم کے لیے کم وقت ملا۔ اس لیے ریاستی انتخابات کو ملتوی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
اس معاملے پر دیویندر فڑنویس نے سمبھاجی نگر میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے عدالت کے فیصلے کی غلط تشریح کی ہے۔ قانونی طور پر انتخابات کو اچانک ملتوی کرنا غلط ہے۔ بہت سے امیدواروں نے اپنی انتخابی مہم کا وقت کھو دیا ہے۔ میری رائے میں یہ فیصلہ غلط ہے۔ الیکشن کمیشن اگر آزاد ہے تب بھی ایسا فیصلہ لینا غلط ہے۔