بہار اسمبلی نتائج چونکا دینے والے ہیں۔ رائے دہندوں نے سب سے کم عمر نوجوان خاتون گلوکارہ کامیاب کیا ہے۔ لیکن نئی اسمبلی میں نوجوانوں کےمقابلہ میں بزرگ زیادہ منتخب ہو ئے ہیں ۔اور قتل کےالزام میں جیل میں بند امیدوار کو بھی عوام نے منتخب کر لیا ہے۔ بھوجپوری سپر اسٹار کھساری لال یادو ہار گئے ہیں۔
سب سے کم عمرخاتون منتخب
مشہور لوک گلوکارہ میتھلی ٹھاکر (25) نے بہار اسمبلی انتخابات میں علی نگر اسمبلی حلقہ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے سب سے کم عمر میں بہار اسمبلی کے لیے منتخب ہونے کا ریکارڈ بنایا ہے۔ وہ علی نگر سے اپنے قریبی آر جے ڈی امیدوار بنود مشرا پر 11,730 ووٹوں کی برتری کے ساتھ جیت گئیں۔اپنی جیت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے میتھلی ٹھاکر نے کہا کہ وہ ان کےپاس کہنے کے لئے الفظ نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ جیت عوام کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ انہیں لگتا ہے کہ علی نگر حلقہ کے لوگوں کی جیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے بی جے پی پر بھروسہ کیا ہے۔ میتھلی ٹھاکر کے ساتھ، 18 سال کی عمر میں ایم ایل اے کے طور پر جیتنے والوں میں سونو کمار (گوہ)، نوین کمار (بھٹناہا)، کندن کمار (شیکھ پورہ)، شمبو بابو (سوپال)، اور راج کمار سدا (سمری بختیار پور) شامل ہیں۔
کھساری لال یادو ہار گئے
بھوجپوری سپر اسٹار کھساری لال یادو ہار گئے ہیں۔ وہ سارن ضلع کی چھپرا سیٹ سے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے تھے۔ انہیں بی جے پی کی چھوٹی کماری نے شکست دی ہے۔
نومنتخب اسمبلی میں اوسط عمر 51سال
بہار اسمبلی انتخابات میں 25 سے 30 سال کی عمر کے چار ایم ایل اے، 31 سے 40 سال کی عمر کے 32، 41 سے 50 سال کی عمر کے 83، 51 سے 60 سال کی عمر کے 65، 61 سے 70 سال کی عمر کے 47، اور 8 سے 71 سال کی عمر کے 10 ایم ایل اے ہیں۔ بہار اسمبلی انتخابات میں ایم ایل اے کی اوسط عمر 51 سال ہے۔
جیل میں قید امیدوار بھی جیت گیا
بہار کے سی ایم نتیش کمار کی قیادت والی جنتا دل (یونائیٹڈ) کا ایک امیدوار قتل کے ایک معاملے میں گرفتار ہونے کے بعد جیل میں ہے۔ تاہم اسمبلی انتخابات پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ جے ڈی (یو) امیدوار جیت گیا۔ پارٹی کے متنازعہ لیڈر اننت کمار سنگھ کو پرشانت کشور کی جن سورج پارٹی کے حامی کے قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کیس میں وہ جیل بھی گئے۔
اس دوران اننت کمار سنگھ نے اس سیٹ سے انتخاب لڑا جس پر ان کا قبضہ تھا۔ اگرچہ وہ جیل میں تھے لیکن اس کا الیکشن پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ انہوں نے اپنی مخالف راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی امیدوار وینا دیوی کے خلاف کامیابی حاصل کی۔ اس کے ساتھ ہی اننت کمار سنگھ کے حامی ان کے گھر پر تقریبات میں ڈوبے ہوئے تھے۔