کبھی کبھی زندگی ایسے امتحان لیتی ہے کہ انسان بے بسی سے وقت کی چال دیکھتا رہ جاتا ہے۔ کچھ داستانیں ایسی ہوتی ہیں جو دل کو چھو لیتی ہیں اور ان کے نقوش ہمیشہ کے لیے رہ جاتے ہیں۔ ایسی ہی ایک دل دہلا دینے والی اور محبت بھری کہانی گجرات کے امریلی ضلع سے سامنے آئی ہے۔
ارجن بھائی پٹولیا، جو لندن میں مقیم تھے، اپنی بیوی بھارتی کے انتقال کے بعد ان کی استھیاں لے کر اپنے آبائی گاؤں، امریلی، واپس آئے۔ بھارتی کی آخری خواہش تھی کہ اُس کی استھیاں اُس کے آبائی گاؤں کی ندی میں وسرجت کی جائیں۔ ارجن بھائی نے اپنی بیوی کی اس خواہش کو پورا کرنے کا فیصلہ کیا اور سات سمندر پار کا سفر طے کر کے اپنی جنم بھومی پہنچے۔ ارجن بھائی اپنی جیون ساتھی بھارتی کی آخری خواہش کو پوری عقیدت اور رسومات کے ساتھ ادا کیں۔ بھارتی کی استھیاں مقامی ندی میں وسرجت کیں۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ یہ منظر دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار ہو گئی تھی۔
مگر قسمت نے اس وفادار شوہر کے ساتھ ایک اور کڑا کھیل کھیلا۔ بیوی کی آخری رسم ادا کرنے کے بعد جب ارجن بھائی لندن واپس جانے کے لیے فلائٹ میں سوار ہوئے، تو بدقسمتی سے اُس طیارے کو خوفناک حادثہ پیش آیا۔ اس حادثے میں ارجن بھائی سمیت سینکڑوں مسافر اپنی جان کی بازی ہار بیٹھے۔ بھارتی اور ارجن کی موت سے ان کےبچے یتیم ہوگئے۔ ان کے بچے لند ن میں ہی مقیم ہیں۔ ارجن واپس جا کر اپنے بچوں کی خواہش پوری نہیں کر سکے۔
گاؤں میں اس المناک خبر کے پھیلتے ہی ایک بار پھر کہرام مچ گیا۔ وہ شخص جو بیوی کی محبت میں اپنے وطن لوٹا تھا، خود بھی اُسی دھرتی کی گود میں ہمیشہ کے لیے سو گیا۔ ارجن بھائی اور بھارتی کی محبت اور عقیدت کی یہ کہانی آج ہر دل کو چھو رہی ہے۔
مقامی بزرگوں کا کہنا ہے کہ "یہ محبت کی وہ مثال ہے جو شاید صدیوں تک یاد رکھی جائے گی۔ موت بھی ان کی محبت کو جدا نہ کر سکی۔" اہلِ گاؤں اور ارجن بھائی کے خاندان کے لیے یہ صدمہ ناقابلِ برداشت ہے۔ ہر کوئی ان کی روح کے سکون اور اہلِ خانہ کے صبر کی دعا کر رہا ہے۔
ہماری بھی یہی دعا ہے کہ ارجن بھائی اور بھارتی کی روح کو سکون نصیب ہو، اور اُن کے اہلِ خانہ کو اس اندوہناک سانحے کا صبر ملے۔