سال 2025 کے سب سے زیادہ زیر بحث مجرمانہ مقدمات میں میرٹھ کا سوربھ راجپوت قتل کیس سرِفہرست رہا ہے۔ اس سنسنی خیز معاملے میں سوربھ راجپوت کی اہلیہ مسکان پر الزام ہے کہ اس نے اپنے مبینہ عاشق ساحل شکلا کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو قتل کیا اور لاش کے ٹکڑے کر کے انہیں نیلے ڈرم میں چھپا دیا۔ پولیس تفتیش کے بعد مسکان اور ساحل دونوں کو گرفتار کر کے میرٹھ ضلع جیل بھیج دیا گیا، جہاں وہ اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔
6 نومبر کو چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کا ایک طالب علم رہنما اکشے بینسلا ایک جھگڑے کے معاملے میں میرٹھ ضلع جیل پہنچا۔ جیل میں اکشے کو اسی بیرک میں رکھا گیا جہاں سوربھ راجپوت قتل کیس کا ملزم ساحل شکلا بھی قید تھا۔ اکشے کے مطابق ابتدا میں وہ ساحل کو پہچان نہیں پایا کیونکہ گرفتاری کے وقت کے مقابلے میں جیل میں اس کی شکل کافی بدل چکی تھی۔ بعد میں جب اسے معلوم ہوا کہ وہی شخص سوربھ قتل کیس کا ملزم ہے تو دونوں کے درمیان بات چیت ہونے لگی۔
جیل میں بیٹی کی پیدائش اور قیدیوں کا ردعمل
اکشے نے بتایا کہ 24 نومبر کو پیشی کے دوران اسے معلوم ہوا کہ مسکان نے ایک بیٹی کو جنم دیا ہے۔ جیل واپس آ کر جب اس نے یہ بات ساحل کو بتائی تو ساحل نے کہا کہ اسے اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی۔ تاہم اگلے دن جب جیل میں اخبار آیا تو ساحل کو پتا چلا کہ مسکان نے بیٹی کو جنم دیا ہے اور وہ اس کا نام رادھا رکھنا چاہتی ہے۔ جیل میں موجود دیگر قیدیوں نے ساحل کو مبارکباد دیتے ہوئے مذاق میں کہا کہ اب اسے دعوت دینی چاہیے۔ اس پر ساحل نے جواب دیا کہ اب سب اس کے “چچا” بن گئے ہیں اور جیل سے باہر نکلنے کے بعد وہ سب کو دعوت دے گا۔
ساحل کا دعویٰ اور سماعت کی موجودہ صورتحال
اکشے کے مطابق بات چیت کے دوران ساحل نے دعویٰ کیا کہ اس نے سوربھ راجپوت کا قتل نہیں کیا۔ اس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں کوئی ایسا براہِ راست گواہ موجود نہیں جو ثابت کر سکے کہ قتل اسی نے کیا ہے، اسی بنیاد پر اسے امید ہے کہ وہ سزا سے بچ سکتا ہے۔ فی الحال سوربھ راجپوت قتل کیس کی سماعت عدالت میں جاری ہے اور مقدمے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے آنے والے دنوں میں کسی بڑے فیصلے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔