آندھراپردیش کے نائب وزیراعلیٰ پون کلیان کے"کونسیما دشتی" کے تبصرے پرسیاسی ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔ تلنگانہ قائدین ان تبصروں پر سخت ردعمل ظاہر کررہے ہیں۔ حال ہی میں تلنگانہ کے وزیر کومتی ریڈی وینکٹ ریڈی، نے پون کلیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ تلنگانہ کے وزیر نے آندھراپردیش کے ڈپٹی سی ایم اورجنا سینا پارٹی سربراہ پون کلیان کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیرمشروط معافی مانگیں، ورنہ ان کی فلمیں تلنگانہ میں ریلیز نہیں ہوں گی۔
تلنگانہ وزیر کا سخت بیان
اس موقع پر کومتی ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ "پون کلیان کے تبصروں سے مجھے بہت دکھ پہنچا ہے۔ یہ تلنگانہ کے لوگوں کی بے قاعدگی کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ آندھرا کے سابقہ حکمرانوں کی وجہ سے ہے کہ یہاں کے لوگوں نے فلورائیڈ والا پانی مل رہاہے۔ اس معاملے کو جانے بغیر بات کرنا درست نہیں ہے۔انہوں نے واضح کیا۔ کہ انہیں فوری طور پر معافی مانگنی چاہئے، بصورت دیگر" تلنگانہ کی تھیٹروں ،" پون کی فلم بطور وزیر ریلیز نہیں ہوں گے۔
پون کو کوئی سیاسی تجربہ نہیں
بعد میں، پون کے بھائی چرنجیوی کا ذکر کرتے ہوئے،وینکٹ ریڈی نے کہا، "چرنجیوی ایک سپر اسٹار ہیں، وہ بہت اچھے انسان ہیں۔ لیکن، پون کلیان کو ایسا لگتا ہے کہ ان کا کوئی سیاسی تجربہ نہیں ہے۔ اسی لیے وہ ایسے تبصرے کر رہے ہیں۔" پون کے تبصروں کے خلاف تلنگانہ میں بڑھتی ہوئی مخالفت کے پس منظر میں یہ تنازعہ بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔
پون نے اصل میں کیا کہا؟
حال ہی میں پون نے گوداوری اضلاع کا دورہ کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔ آندھرا پردیش کو گوداوری اضلاع کی ہریالی کی وجہ سے الگ کیا گیا تھا۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ تلنگانہ قائدین کے تکبر کی وجہ سے گوداوری اضلاع میں ناریل کے درخت سوکھ رہے ہیں۔ تلنگانہ قائدین ان تبصروں پر تنقید کررہے ہیں۔
نفرت کو ہوا دینےوالی بکواس بند کریں پون
تلنگانہ کے وزیر وکیتی سری ہری نے آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ اور جنا سینا کے سربراہ پون کلیان کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے سختی سے انتباہ دیا ہے کہ دونوں ریاستوں کے درمیان نفرت کو ہوا دینے والی 'بکواس بات' کو فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ مستقبل میں تلنگانہ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پون کلیان کا متنازعہ تبصرہ
پون کلیان، جنہوں نے پچھلے ہفتے امبیڈکر کونسیما ضلع کا دورہ کیا، سمندر کے پانی سے تباہ شدہ ناریل کے باغات کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے تبصرہ کیا کہ ’’ہو سکتا ہے کہ یہاں ہرے بھرے ناریل کے درختوں کو دیکھنے کے لیے علیحدہ ریاست (تلنگانہ) کا مطالبہ کیا جائے‘‘۔ یہ تبصرے تازہ ترین تنازعہ کی وجہ ہیں۔
سیاسی فائدے کےلئے نفرت انگریز بیان
وزیر سری ہری پون کے تبصرے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ تلنگانہ اپنے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے اس سطح تک پہنچ گیا ہے۔ سیاسی فائدے کے لیے دونوں ریاستوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنا درست نہیں ہے۔ ہمیں، جو بھائیوں کی طرح الگ ہیں، ایک ساتھ آنا چاہیے،" سری ہری نے مشورہ دیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ لوگوں کو کام کے ذریعے سراہا جانا چاہیے نہ کہ غیر ضروری تبصروں کے ذریعے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پون کو فوری طور پر اپنے تبصرے واپس لینے چاہئیں، ورنہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔