• News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • میرواعظ عمر فاروق نےغزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔ عالمی برادری کی خاموشی پرحریت لیڈر نےجتایا افسوس کا اظہار

میرواعظ عمر فاروق نےغزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔ عالمی برادری کی خاموشی پرحریت لیڈر نےجتایا افسوس کا اظہار

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 25, 2025 IST     

image
حریت کانفرنس کے چیرمین میرواعظ ڈاکٹرمولوی محمد عمر فاروق نے تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کیا۔ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نےغزہ کی ابتر صورتحال پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی بمباری کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی اور بے عملی نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ انسانیت کے ضمیر پر ایک سیاہ دھبہ بھی ہے۔
 
میرواعظ عمرفاروق نے کہاکہ جب ہم یہاں پرامن کے ساتھ جمع ہوتے ہیں، ہمارے دل غزہ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے لیے خون  کے آنسو روتے ہیں ۔ ہمارے دل غزہ میں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ دھڑک رہے ہیں۔ وہ اس وقت شدید انسانی بحران، قحط، اور خوراک کی قلت کے ساتھ ساتھ اسرائیلی بمباری کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہم اس بربریت کی پرزور اور واضح الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
 
عالمی برادری کی خاموشی تماشائی بنی ہوئی  ہے ۔انہوں نے اسرائیل کی بربریت کو نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری کی بے حسی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔میرواعظ نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ غزہ کے مظلوم عوام کو جلد از جلد اس آزمائش سے نجات عطا فرمائے۔ہم بحیثیت مسلمان ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہیں گے، یہی ہماری تعلیم اور ایمان کا تقاضا ہے۔
 
نماز جمعہ سے قبل مرکزی جامع مسجد سری نگر میں عوامی اجتماع سے خطاب  کیا۔ دوران میرواعظ نے کہا کہ دو جمعہ کے بعد مجھے جامع مسجد آنے کی اجازت دی گئی۔ یہ لوگوں کے مذہبی حقوق میں براہ راست مداخلت ہے۔ بار بار کی یہ رکاوٹیں نہ صرف میرے مذہبی فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ ہیں بلکہ یہ عوام کے بنیادی مذہبی حقوق پر قدغن ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حربے اور قدغنیں تاریخ کو مسخ نہیں کرسکتیں۔
 
تاریخی سچائیاں ان پابندیوں سے نہ پہلے بدلی ہیں، نہ آئندہ بدلیں گی۔ میں ہمیشہ انتظامیہ سے اپیل کرتا رہا ہوں کہ وہ مذہبی اجتماعات پر رکاوٹیں نہ ڈالے اور لوگوں کو عبادات اور جمعہ کے خطبے سننے جیسے آئینی حق سے محروم نہ کرے۔میرواعظ نے اس امید کا اظہار کیا کہ انہیں آئندہ بھی جامع مسجد میں ہر جمعہ کو نماز اور خطبہ دینے کی آزادی دی جائے گی تاکہ وہ اپنے مذہبی اور دینی فرائض آزادانہ طور انجام دے سکیں۔