حیدرآباد کے جوبلی ہل اسمبلی حلقہ کی ضمنی انتخاب کی گنتی سے چند گھنٹے پہلے امیدوار کی موت ہوگئی۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (NCP) کے امیدوار40 سالہ محمد انور دل کا دورہ پڑنے سے اچانک انتقال ہوگیا۔ بتایا گیا ہے کہ انور کا تعلق شہر کے ایرہ گڈا علاقہ سے تھا۔ان کی اچانک موت نے سیاسی حلقوں اور مقامی عوام میں صدمے کی لہر دوڑا دی ہے۔ انتخابی نتائج کے اعلان سے پہلے امیدوار کی موت نے ماحول کو انتہائی غمگین اور سنسنی خیز بنا دیا ہے۔محمد انور کی اچانک موت نے ضمنی انتخاب کے ماحول کو سوگوار بنا دیا ہے جبکہ نتائج کے لیے بے چینی کے ساتھ افسوس کی فضا بھی چھا گئی ہے۔
محمد انور نے کتنے ووٹ حاصل کئے
واضح رہے کہ جوبلی ہلزحلقہ سے58 امیدوارانتخابی میدان میں تھے۔ کانگریس امیدوار نوین یادو نے کامیابی حاصل کی۔ دوسری پوزیشن پر بی آر ایس کی امیدوار سنیتا اور تیسرے نمبر پر بی جےپی امیدوار لنکا دیپک رہے۔ دیگر امیدواروں میں ڈھائی سو کے پاس بھی نہیں پہنچ سکے۔ مرحوم انور نے صرف 24 ووٹ حاصل کئے۔
جوبلی ہلزسے کانگریس امیدوار کی جیت
حیدرآباد کے جوبلی ہلزضمنی انتخاب میں کانگریس امیدوارنوین یادو نےکامیابی درج کرائی۔ نوین یادو نے بی آر ایس امیدوارماگنتی سنیتا کو بھاری اکثریت سے شکست دی۔ ابتدائی راؤنڈ سے ہی حکمراں جماعت کانگریس کے امیدوار نوین یادو نے مسلسل اپنی برتری برقرار رکھی۔ نوین یادو تقریباً25 ہزار سے زائد ووٹوں کی اکثریت سے جیت درج کی ۔ کانگریس امیدوار کو مجلس کی تائید کےساتھ ہی کانگریس امیدوار کی جیت یقینی سمجھی جا رہی تھی۔
تیسری کوشش میں نوین یادو کو ملی کامیابی
اس کامیابی نے حلقے میں نہ صرف کانگریس کی پوزیشن کو مضبوط کیا بلکہ نوین یادو کی سیاسی ساکھ کو بھی نئی بلندی دی۔ وہ اس سے قبل اسی حلقے سے دو مرتبہ شکست کھاچکے تھے لیکن اس بار انہوں نے زبردست کم بیک کرتے ہوئے ثابت کردیا کہ عوام کا اعتماد ان کے ساتھ ہے۔ ووٹرز کے فیصلے نے جوبلی ہلز میں تبدیلی کی لہر واضح کردی اور کانگریس کا پرچم اس حلقے میں ایک بڑی اکثریت کے ساتھ لہرا دیا۔
انتخابی حکام نے صاف و شفاف اور پُرامن گنتی کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔ جوبلی ہلزضمنی انتخابات کےووٹوں کی گنتی حیدرآباد کےعلاقہ یوسف گوڑہ کے کوٹلہ وجے بھاسکر ریڈی اسٹیڈیم میں سخت سیکیورٹی کے ساتھ گنتی کا عمل انجام دیا گیا ۔، پولیس کا بھاری بندوبست کیا گیا۔