حیدر آباد کے شاہ میر پیٹ میں واقع نلسار یونیورسٹی کی 22 ویں کا نووکیشن تقریب منعقد ہوئی ۔ اس تقریب کی صدارت تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ۔ جسٹس سجوئے پال نے کی ۔ جبکہ اس تقریب میں بحیثیت سے مہمان خصوصی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس۔جسٹس بھوشن رام کرشن گوائی۔ وزیر اعلی ریونت ریڈی ۔ اور سپریم کورٹ کے جج۔ جسٹس پی ۔ ایس نرسمہا اوردیگر قا ئدین نے شرکت کی ۔اور اس موقع پر یو نیورسٹی کے طلبا میں اسنادات بھی تقسیم کئے گئے۔
چیف جسٹس آف انڈیا، بی آر گوائی نے اپنے خطاب میں کہا کے ہندوستانی قانونی نظام کو منفرد چیلنجوں کا سامنا ہے اور اسے ٹھیک کرنے کی سخت ضرورت ہے، مگر مجھے امید ہے کہ آپ لوگ اس طرح کے چیلنجوں کا مقابلہ کریں گے قانونی نظام کو درست کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔ انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اسکالرشپ پر تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک جائیں، خاندانی مالیات پر دباؤ نہ ڈالیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک اور قانونی نظام کو منفرد چیلنجز کا سامنا ہے۔ ٹرائلز میں تاخیر بعض اوقات کئی دہائیوں تک جا سکتی ہے۔ ہم نے ایسے کیسز دیکھے ہیں جن میں کوئی شخص انڈر ٹرائل کے طور پر جیل میں برسوں گزارنے کے بعد بے گناہ پایا گیا ہو۔ ہماری بہترین صلاحیتوں سے ہمیں ان مسائل کو حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے جن کا ہم سامنا کر رہے ہیں۔"
انہوں نے پاس آؤٹ گریجویٹس کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے اقتدار کے لیے نہیں بلکہ دیانتداری کے لیے سرپرست تلاش کریں۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اور سپریم کورٹ کے جج جسٹس پی ایس نرسمہا نے بھی کانووکیشن میں شرکت کی جبکہ تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سوجوئے پال نے کانووکیشن کی صدارت کی۔