Saturday, August 02, 2025 | 08, 1447 صفر
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • نیٹ پیپر لیک کے ماسٹر مائنڈ سنجیو مکھیا کو ملی ضمانت، سی بی آئی 90 دنوں میں بھی چارج شیٹ داخل نہیں کر سکی

نیٹ پیپر لیک کے ماسٹر مائنڈ سنجیو مکھیا کو ملی ضمانت، سی بی آئی 90 دنوں میں بھی چارج شیٹ داخل نہیں کر سکی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 02, 2025 IST     

image
پٹنہ: نیٹ 2024 کے سوالیہ پرچہ لیک معاملے میں ایک بڑا موڑ آیا ہے۔ سنجیو کمار عرف سنجیو مکھیا، جو اس معاملے کے اہم ملزمین میں سے ایک ہے، کو سول کورٹ کے احاطے میں واقع سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ضمانت دے دی ہے اور عدالتی حراست سے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ فیصلہ کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 167 کے تحت لیا گیا ہے۔ جس کے مطابق گرفتاری کے 90 دن کے اندر چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی۔
 
ضمانت اور عدالت کی سماعت کی بنیاد: 
 
سنجیو مکھیا نے عدالت میں دلیل دی کہ قانون کے ذریعہ مقرر کردہ 90 دن کی مدت ان کی گرفتاری کے بعد گزر جانے کے باوجود، سی بی آئی نے ان کے خلاف چارج شیٹ داخل نہیں کی۔ عدالت میں دونوں فریقوں کے وکلاء، استغاثہ اور سنجیو مکھیا کے درمیان طویل سماعت ہوئی۔ حقائق اور قانونی دفعات پر غور کرنے کے بعد جج نے دفعہ 167 کے تحت ضمانت دینے کا فیصلہ کیا جس کی وجہ سے مکھیا کو عدالتی تحویل میں رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
 
گرفتاریوں کا دور:
 
 ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر بہار پولس کے اکنامک آفنس یونٹ (EOU) کی ایک ٹیم نے چند ماہ قبل پٹنہ کے ساگونا موڑ علاقے کے ایک اپارٹمنٹ سے سنجیو مکھیا کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے بعد، سی بی آئی نے اسے چار دن کے ریمانڈ پر لے لیا اور اس بڑے پیمانے پر پیپر لیک اسکام میں ان کے کردار کے بارے میں اچھی طرح سے پوچھ گچھ کی۔
 
کیا ہے پورا معاملہ؟
 
5 مئی 2024 کو نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (NTA) کی طرف سے پورے ملک میں نیٹ (یوجی )کا امتحان لیا گیا۔ امتحان کے دوران کئی مقامات پر سنگین بے ضابطگیاں اور تضادات کی اطلاع ملی۔ ابتدائی گرفتاری اور پٹنہ معاملے میں شاستری نگر تھانہ انچارج امر کمار کی قیادت میں پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں سے کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا۔ اس کے ساتھ ہی شاستری نگر پولس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا تھا۔
 
تفتیش کی منتقلی: 
 
ابتدائی تفتیش کے بعد کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس کی تفتیش بہار پولس کے اکنامک آفینس یونٹ (EOU) کو سونپ دی گئی۔ بعد میں، سوالیہ پرچہ لیک ہونے کے پیمانے اور قومی اثرات کو دیکھتے ہوئے، مرکزی حکومت نے جولائی 2024 میں اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی۔
 
سی بی آئی کی تحقیقات اور موجودہ صورتحال: 
 
سی بی آئی نے اس معاملے میں اب تک کل 49 ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی نے ترتیب وار چارج شیٹ داخل کی ہے۔ 1 جولائی 2024 کو شاستری نگر پولس اسٹیشن کے ذریعہ گرفتار 13 ملزمان کے خلاف ابتدائی چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ 19 ستمبر 2024 کو 6 اضافی ملزمان کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی گئی۔ اس کے بعد 7 اکتوبر 2024 کو جیل میں بند 21 ملزمان کے خلاف دوسری چارج شیٹ داخل کی گئی۔ پھر 7 نومبر 2024 کو ایک اور ملزم کے خلاف تیسری چارج شیٹ داخل کی گئی۔
 
سنجیو مکھیا کے خلاف تحقیقات جاری:
 
 اگرچہ سنجیو مکھیا کو ضمانت مل گئی ہے، لیکن سی بی آئی اب بھی ان کے خلاف تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور مستقبل میں ان کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کا امکان ہے۔ یہ معاملہ مقابلہ جاتی امتحانات کی سلامتی اور انصاف پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔
 
سنجیو مکھیا کون ہے اور ان کے خلاف کیا الزام ہے:
 
 سنجیو مکھیا نیٹ پیپر 2024 لیک اسکام کے اہم ملزمین میں سے ایک ہے۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ وہ دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر کئی مسابقتی امتحانات، خاص طور پر نیٹ (یوجی) 2024 کے سوالیہ پرچے لیک کرنے میں ملوث ہے۔ اس پر کئی سوالیہ پرچہ لیک ہونے کے معاملات کا الزام ہے۔ سنجیو مکھیا پولیس کے چنگل سے بچنے کے لیے کافی دنوں تک مفروررہا تھا۔جسکے بعد انکی گرفتاری ہوئی ،تاہم اب ضمانت مل گئی ہے۔