Friday, June 06, 2025 | 10, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • اسپتال میں طبی عملے کی غفلت نےلی 6 افراد کی جان۔ اسپتال انتظامیہ نے لاپرواہی کے الزام کوکیا مسترد،جانچ جاری

اسپتال میں طبی عملے کی غفلت نےلی 6 افراد کی جان۔ اسپتال انتظامیہ نے لاپرواہی کے الزام کوکیا مسترد،جانچ جاری

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jun 04, 2025 IST     

image
اسپتال میں طبی عملے کی غفلت نے 6 افراد کی جان لے لی۔ زیرعلاج مریض نرس کی جانب سے غلط انجکشن لگانے سے جان کی بازی ہار گئے۔ یہ واقعہ اوڈیشہ کے کوراپٹ ضلع کے شہید لکشمن نائک میڈیکل کالج اور اسپتال میں پیش آیا۔تفصیلات  کے مطابق  گزشتہ رات ہسپتال کے آئی سی یو اور سرجیکل وارڈز میں زیر علاج پانچ مریض ایک دوسرے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی جان کی بازی ہار گئے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ عملے نے ان کی موت سے چند منٹ قبل انجکشن لگایا۔

انجکشن لگانے کے بعد اموات

  اسپتال کے آئی سی یو میں ایک کےبعد ایک  چھ مریضوں کی اموات نے واقعے پر تشویش کا  اظہار کیاہے۔مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ  ایک متوفی کے لواحقین نے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ نصف شب کو ایک نرس آئی اور اس نے اپنے ساتھ والے تین مریضوں کے ساتھ ساتھ میری بہن کو بھی انجکشن لگائے اور کچھ ہی لمحوں میں درد سے کراہتے ہوئے  موت ہوگئی۔ ایک اور مریض کی موت ہوگئی ہے، اور بدھ صبح آئی سی یو میں زیر علاج ایک اور مریض کو بھی انجکشن لگایا گیا تھا، اور وہ مریض بھی کچھ دیر بعد دم توڑ گیا، جس سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی۔ متوفی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ تمام متوفی مریضوں کی اسپتال میں سرجری ہوئی اور سرجری کے بعد ان کی صحت بہتر ہو رہی  تھی ۔ان کا کہنا تھا کہ انجکشن کی ڈوز دینے کے بعد ان کی صحت بگڑ گئی۔

غلط علاج کے الزامات مسترد

بڑھتے ہوئے عوامی غم وغصے اور طبی لاپرواہی کے الزامات کے درمیان، کوراپٹ میں شہید لکشمن نائک میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال (SLNMCH) نے کل رات چند گھنٹوں کے اندر چھ مریضوں کی موت کے بعد محکمہ جاتی انکوائری شروع کی ہے۔ تاہم، ہسپتال کا کہنا ہے کہ اموات کسی غلط انجکشن کی وجہ سے ہونے کا امکان نہیں تھا۔

اموات کی ہوگی جانچ

ایس ایل این ایم سی ایچ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سوسنتا کمار ساہو نے بدھ کو بتایا کہ ان حالات کی جانچ کرنے کے لیے اندرونی تحقیقات کی جا رہی ہیں جن کی وجہ سے موت ہوئی ہے۔اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ چھ میں سے پانچ مریضوں کی موت منگل کی رات اور بدھ کے اوائل کے درمیان ہوئی، انہوں نے کہا کہ ابتدائی جائزوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اموات کا تعلق ناقص طبی طریقہ کار سے نہیں تھا۔"تمام مریضوں کو تشویشناک حالت میں داخل کیا گیا تھا۔ ابتدائی مشاہدات کی بنیاد پر، اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ غلط انجکشن لگائے گئے تھے۔ تاہم، الزامات سے نمٹنے کے لیے تفصیلی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔مریضوں میں سے دو کو چاقو کے زخم تھے، ایک کو ٹرمینل کینسر تھا، اور دوسرے کو اسی طرح کی سنگین حالت تھی۔ہسپتال نے واقعات کا جائزہ لینے کے لیے محکمہ جاتی سربراہان کا اجلاس طلب کیا۔ 

اسپتال میں کشیدگی، پولیس تعینات

غمزدہ لواحقین نے احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے اسپتال کے باہر مظاہرہ کیا جس کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کوراپوٹ ٹاؤن PS سے پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی مداخلت کے بعد لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ احتجاجیوں  نے پولیس سے اسپتال کے عملے کی لاپرواہی کی شکایت کی۔ اسپتال پہنچ کر  پولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی سخت کردی۔ پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔

 اڈیشہ کا محکمہ صحت ایک بار پھر سرخیوں میں

اگرچہ ہسپتال نے انکوائری کی یقین دہانی کے ساتھ جواب دیا ہے، لیکن اس واقعے نے اڈیشہ میں صحت کی دیکھ بھال کی حالت کے بارے میں وسیع تر سوالات کو جنم دیا ہے۔ SLNMCH، جنوبی اوڈیشہ کی صحت عامہ کی نگہداشت کی کلیدی سہولیات میں سے ایک، کو ماضی میں کم اسٹاف، غیر قانونی طبی پروٹوکول، اور ناکافی انفراسٹرکچر جیسے مسائل پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔