پاکستان نے افغانستان پر ایک اور حملہ کر دیا ہے۔ حملے میں 9 بچوں اور 1 خاتون سمیت کل 10 افراد کی موت ہوئی ہے۔ اس اطلاع کی تصدیق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کی۔ انہوں سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس'پرآج 25 نومبر کو اس حملہ کی جانکاری دی۔طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے لکھا کہ پاکستانی فوج نے افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے خوست میں ایک گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 9 بچوں سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے بچوں میں 5 لڑکے اور 4 لڑکیاں شامل ہیں۔تاہم پاکستانی حکام نے اب تک ان حملوں پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق پاکستانی فوج نے یہ حملہ پیر اور منگل کی درمیانی شب 12 بجے کے قریب کیا۔ بمباری میں ایک مکان مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستانی فوج نے شمال مشرقی کنڑ اور مشرقی پکتیکا صوبوں میں دیگر فضائی حملے کیے، جس میں کم از کم چار شہری زخمی ہوئے۔
اس سے قبل، پیر، 24 نومبر، صبح 8 بجے کے قریب، پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر پشاور میں نیم فوجی فرنٹیئر کانسٹیبلری (FC) کے ہیڈ کوارٹر پر ایک دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ اس حملے میں تین پاکستانی سکیورٹی اہلکار مارے گئے جب کہ تین دہشت گرد بھی مارے گئے۔
پشاور میں دہشت گرد حملہ:
ان فضائی حملوں سے قبل پشاور میں ایک پاکستانی سیکیورٹی ادارے پر خودکش حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا۔ افغانستان انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق پاکستانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آور افغان شہری تھے۔
جس میں خودکش حملہ اور فائرنگ دونوں کا استعمال کیا گیا۔ سب سے پہلے، ایک خودکش بمبار نے نیم فوجی فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹر کے مرکزی دروازے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ ایک اور خودکش حملہ آور نے ہیڈ کوارٹر کے احاطے میں اپنے بارودی مواد کو اڑا دیا۔ اس کے بعد مسلح دہشت گردوں نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں تین پاکستانی سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ فائرنگ کرنے والے تین دہشت گرد بھی مارے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دہشت گردانہ حملے کے جواب میں پاکستان نے افغانستان پر حملہ کیا ہے۔ پاکستانی حکومت اور فوج افغانستان پر دہشت گردوں کی پرورش اور پناہ دینے کا الزام عائد کرتی ہے۔ ساتھ ہی پاکستان کا افغانستان پر یہ بھی الزام ہے کہ پاکستان میں دہشت گرد حملے افغانستان سے آنے والے دہشت گرد کرتے ہیں۔ پاکستانی حکومت افغانستان پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے رہنماؤں اور اعلیٰ قیادت کو افغانستان میں پناہ دے رہا ہے۔