Thursday, August 14, 2025 | 20, 1447 صفر
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • راہل گاندھی کی جان کو خطرہ، کے دعوے پر کانگریس کی وضاحت، بیان واپس لیں گے

راہل گاندھی کی جان کو خطرہ، کے دعوے پر کانگریس کی وضاحت، بیان واپس لیں گے

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Aug 14, 2025 IST     

image
کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے وکیل آج اس درخواست کو واپس لے لیں گے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی جان کو خطرہ ہے۔ راہول کے وکیل نے کہاکہ وہ اپنی عرضی واپس لے لیں گے۔وکیل نے کہاکہ انہوں نے یہ عرضی اس لیے دائر کی ہے تاکہ راہول گاندھی کو عدالت آنے پر مناسب سیکورٹی مل سکے۔ باقی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس مرحلے پر یہ پٹیشن دائر کرنا درست نہیں اس لیے ٹیم کے تمام ارکان سے بات چیت کے بعد اس پٹیشن کو واپس لے لیا جائے گا۔  اس دوران کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت نے ٹویٹ کیا کہ راہول گاندھی کے وکیل نے ان سے بات کیے بغیر یا ان کی رضامندی لیے بغیر عدالت میں تحریری بیان داخل کرتے ہوئے ان کی جان کو خطرہ بتایا ہے۔ 
 
راہول گاندھی اس سے متفق نہیں ہیں اس لیے ان کے وکیل عدالت سے یہ تحریری بیان واپس لے لیں گے۔واضح رہے کہ راہول گاندھی کے وکیل نے پونے کی ایک خصوصی ایم پی/ایم ایل اے عدالت میں درخواست داخل کرتے ہوئے کہا تھاکہ ساورکر پر بیان دینے سے کانگریس لیڈر کی جان کو خطرہ ہے۔ عرضی میں کہا گیا کہ موجودہ سیاسی ماحول اور کچھ لیڈروں کے متنازعہ بیانات راہول گاندھی کی زندگی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ 

حفاظتی تحفظ کی اپیل:

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 'اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ شکایت کنندہ، ونائک ساورکر کے نظریے سے وابستہ لوگ اور ساورکر کے کچھ پیروکار جو اس وقت اقتدار میں ہیں، راہل گاندھی کے خلاف دشمنی یا ناراضگی رکھتے ہوں گے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا، شکایت کنندہ کے نسب اور موجودہ سیاسی ماحول سے وابستہ پرتشدد اور آئین مخالف رجحانات کی تاریخ کو دیکھتے ہوئے، یہ واضح، معقول اور کافی اندیشہ ہے کہ راہول گاندھی کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے یا دوسری صورت میں نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ راہول گاندھی کے وکیل نے کہا کہ ایسے حالات میں حفاظتی حفاظت نہ صرف سمجھداری ہے بلکہ حکومت کی آئینی ذمہ داری بھی ہے۔ راہول گاندھی کے وکیل نے کہا، اس خدشے کو رد نہیں کیا جا سکتا کہ کچھ لوگ ونائک دامودر ساورکر کے غیر آئینی نظریہ اور نظریات سے متاثر ہیں اور ناتھورام اور گوپال گوڈسے جیسی خطرناک ذہنیت رکھنے والے گاندھی کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتے ہیں۔

ستیہکی ساورکر کا ردعمل:

درخواست پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ستیہکی ساورکر نے کہا کہ یہ فضول ہے اور مقدمے کی سماعت میں تاخیر کرنے کے ارادے سے دائر کی گئی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی نے درخواست میں جن حقائق کا ذکر کیا ہے ان کا موجودہ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ستیہکی ساورکر  نے راہول گاندھی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ کانگریس لیڈر نے مارچ 2023 میں لندن میں دی گئی تقریر میں دعویٰ کیا تھا کہ وی ڈی ساورکر نے ایک کتاب میں لکھا ہے کہ اس نے اور ان کے پانچ چھ دوستوں نے ایک بار ایک مسلمان آدمی کو مارا پیٹا تھا اور ساورکر اس سے خوش تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی واقعہ کبھی نہیں ہوا اور ونائک دامودر ساورکر نے کبھی، کہیں بھی ایسا کچھ نہیں لکھا۔