لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے ایک بار پھر مودی حکومت کی میک ان انڈیا اسکیم کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک ویڈیو پوسٹ کی اور کہا، کیا آپ جانتے ہیں کہ بھارت میں بننے والے ٹی وی کا 80 فیصد پارٹس چین سے آتے ہیں؟ راہل گاندھی نے کہا کہ 'میک ان انڈیا' کے نام پر ہم صرف اسمبل کر رہے ہیں، حقیقی مینوفیکچرنگ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی فون سے لے کر ٹی وی کے پرزے بیرون ملک سے آتے ہیں، ہم انہیں صرف اسمبل کرتے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا، چین کا مقابلہ کیسے کریں گے؟
مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ چھوٹے صنعت کار مینوفیکچرنگ کرنا چاہتے ہیں، لیکن نہ تو پالیسی ہے اور نہ ہی حمایت۔ اس کے برعکس بھاری ٹیکس اور منتخب کارپوریٹس کی اجارہ داری ہے جس نے ملک کی صنعت کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ جب تک ہندوستان پیداوار میں خود کفیل نہیں ہو جاتا، روزگار، ترقی اور ’میک ان انڈیا‘ کی باتیں صرف تقریریں ہی رہیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ زمینی سطح پر تبدیلیوں کی ضرورت ہے تاکہ ہندوستان اسمبلی لائن سے نکل کر حقیقی مینوفیکچرنگ پاور بن سکے اور چین کے ساتھ برابری کی شرائط پر مقابلہ کر سکے۔
بے روزگاری عروج پر، راہل گاندھی:
کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ اس سے قبل بھی میک ان انڈیا پر حکومت پر حملہ کر چکے ہیں۔ پچھلے مہینے، وہ دہلی میں نہرو پلیس گئے اور مقامی تکنیکی ماہرین سے بات کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے میک ان انڈیا کے ذریعے کارخانوں میں تیزی لانے کا وعدہ کیا تھا، پھر آج مینوفیکچرنگ کم سطح پر کیوں ہے؟ نوجوانوں میں بے روزگاری کیوں ریکارڈ بلند ہے؟ اور چین سے درآمدات دوگنی کیوں ہو گئی ہیں؟راہول گاندھی نے کہا کہ آج ہندوستان کی مینوفیکچرنگ جی ڈی پی کا صرف 14 فیصد رہ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بے روزگاری اپنے عروج پر ہے اور چین سے درآمدات دگنی ہوگئی ہیں۔