مہاراشٹرا سے لے کر راجستھان اور اتراکھنڈ تک گزشتہ 24 گھنٹوں میں مختلف مقامات پر شدید بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ اتوار کو ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے ممبئی کے کئی علاقے زیر آب آگئے۔ اس کے علاوہ مغربی بنگال، مغربی اتر پردیش، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، میزورم، تریپورہ اور میگھالیہ میں بھی 7 سے 11 سنٹی میٹر تک موسلادھار بارش ہوئی۔دوسری طرف اوڈیشہ کے کئی اضلاع میں سیلاب جیسی صورتحال برقرار ہے جبکہ کیرالہ میں شدید بارش اور تیز ہواؤں نے کئی دریاؤں اور ڈیموں کے پانی کی سطح کو بڑھا دیا۔ یہاں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔ اس کے علاوہ مکانات کو نقصان پہنچا اور ریاست کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں بھی خلل پڑا۔
محکمہ موسمیات نے شمال مشرق میں آج بھی موسلادھار بارش کے جاری رہنے کی پیش قیاسی کی ہے جبکہ مغربی ہمالیائی خطے کے کچھ حصوں یعنی جموں و کشمیر، لداخ، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں آئندہ چار دنوں کے دوران طوفانی بارشوں کا ایک نیا مرحلہ شروع ہونے کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات نے ہماچل پردیش کے کئی اضلاع کیلئے آئندہ چوبیس گھنٹوں تک بہت بھاری بارش کیلئے الرٹ جاری کیاہے۔ محکمہ موسمیات نے ممبئی کیلئے یلو الرٹ جاری کیا ہے جس میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ممبئی میں بھی گزشتہ 24 گھنٹوں میں موسلادھار بارش ہوئی۔ یہاں اوسطاً 6.80 ملی میٹر، مشرقی مضافات میں 11.53 ملی میٹر اور مغربی مضافات میں 7.42 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر:
حکام نے اتوار کے روز بتایا کہ اوڈیشہ کے بالاسور، بھدرک اور جاج پور اضلاع کے نشیبی علاقوں میں بہنے والی ندیوں کا پانی داخل ہو گیا ہے جس سے سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ سبرناریکھا، بیترانی اور جلکا ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر یا اس سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ بیترانی ندی اتوار کی صبح 2 بجے 19.09 میٹر پر بہہ رہی تھی، جو خطرے کی سطح 18.33 میٹر کو عبور کر رہی تھی۔ بنگال کے کئی اضلاع میں مسلسل بارش جاری ہے۔ کولکتہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے جاری بارش کی وجہ سے کئی سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔