راجستھان کے ضلع ادے پور میں واقع ایک پرائیویٹ میڈیکل کالج کی طالبہ نے اپنے ہاسٹل کے کمرے میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے لاش کو پھندے سے اتار کر اسپتال پہنچایا اور اس کے اہل خانہ کو اطلاع دی۔ لواحقین کے پہنچنے کے بعد پولیس نے پوسٹ مارٹم کروا کر لاش ورثا کے حوالے کر دی۔ پولیس کو موقع سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے جس میں پروفیسروں پر اسے ذہنی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
طالبہ نے کیوں کی خودکشی؟
پولیس نے بتایا کہ جموں و کشمیر کی ایک طالبہ شویتا سنگھ نے جمعرات کی رات اپنے کمرے میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ اس کے ساتھی طالبہ نے اسے لٹکتے ہوئے دیکھا اور ہاسٹل حکام کو اطلاع دی اور پولیس کو بلایا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ موقع سے ایک خودکشی نوٹ ملا ہے، جس میں طالبہ نے مبینہ طور پر فیکلٹی پروفیسر پر اسے ذہنی طور پر ہراساں کرنے اور وقت پر امتحان نہ کرانے کا الزام لگایا ہے۔
کالج کے طلباء کا احتجاج:
اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد طلباء مشتعل ہوگئے اور کالج کے باہر احتجاجی مارچ نکالا اور باہر سڑک بلاک کردی۔ انہوں نے شویتا کے نوٹ میں مذکور پروفیسروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے طلبہ کو سمجھایا اور مناسب کارروائی کا یقین دلایا۔ اس دوران کالج ڈائریکٹر نے طلباء سے بات کی اور قصوروار پروفیسروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا یقین دلایا۔
کالج ڈائریکٹر نے کیا بیان دیا؟
میڈیا رپورٹ کے مطابق ، ڈائریکٹر نے کہا، "پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس کی رپورٹ کی بنیاد پر مناسب کارروائی کرے گی۔ کالج انتظامیہ بھی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور ملوث ملازمین کو فارغ کر دیا جائے گا۔دریں اثنا سکھر تھانہ انچارج رویندر چرن نے بتایا کہ خودکشی نوٹ کی بنیاد پر ملزم پروفیسروں کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ ان کے بیانات کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے اگر آپ یا آپ کے جاننے والے کسی بھی قسم کے تناؤ سے گزر رہے ہیں، تو آپ سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت کے ہیلپ لائن نمبر 1800-599-0019 یا آسرا این جی او کے ہیلپ لائن نمبر 91-22-27546669 پر رابطہ کر کے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔