Monday, September 15, 2025 | 23, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • مذہبی لباس اور نفرتی پیغام!نرسمہانند نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف دیا متنازعہ بیان

مذہبی لباس اور نفرتی پیغام!نرسمہانند نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف دیا متنازعہ بیان

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 15, 2025 IST     

image
جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور یتی نرسنگھانند سرسوتی اپنے متنازعہ بیانات کے لیے مشہور ہیں۔ یتی نرسمہانند ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں جو ملک کا ماحول خراب کرتے ہیں اور فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ہندوستان کو ہندو قوم قرار دینے اور ہندوستان کو مسلمانوں، مدرسوں اور مساجد سے آزاد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس بیان پر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اب انہوں نے ایک بار پھر مسلم کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے بڑی بات کہی ہے۔ 
 
مسلمانوں کے خلاف نفرتی بیان:
 
مہمندلیشور یٹی نرسنگھانند سرسوتی نے مسلم کمیونٹی کو بدنام کرنے والے بیانات دیے۔ اس نے ہندو برادری میں مسلمانوں کے خلاف خوف پیدا کیا اور کہا کہ تم زیادہ بچے پیدا کرو، ورنہ ایک دن مسلم برادری کے لوگ تمہیں مار کر تمہارے گھروں پر قبضہ کر لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم کمیونٹی کے لوگ ہندو بہنوں اور بیٹیوں کو بازاروں میں بیچیں گے اور ان کی عصمت دری کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلم کمیونٹی کے لوگ ہندو بہنوں اور بیٹیوں کو مالکن(رکھیل) بنا کر رکھیں گے۔ 
 
یٹی نرسمہانند کے اس بیان نے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ نرسمہانند مسلم کمیونٹی کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مسلمانوں کو ریپسٹ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے میں یتی نرسمہانند کے بارے میں کئی سوالات ناگزیر ہو گئے ہیں۔ مثال کے طور پر وہ مذہبی عہدے پر ہونے کے باوجود اتنی گھٹیا زبان کیسے استعمال کر سکتا ہے۔ وہ کئی بار ہندو خواتین کے بارے میں متنازعہ ریمارکس بھی کر چکے ہیں۔ 
 
دوسرا سوال یہ ہے کہ ایسے زہریلے شخص کو کس بنیاد پر مذہبی عہدے پر تعینات کیا گیا جب کہ یہ شخص ملک میں نفرت پھیلانے اور تفرقہ پھیلانے والے بیانات دیتا رہتا ہے۔ حالانکہ یٹی نرسمہانند کے خلاف کئی بار کارروائی کی جا چکی ہے۔ وہ اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے جیل اور عدالت میں بند ہیں۔