Friday, November 14, 2025 | 23, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار اسمبلی انتخابات نتائج: چھپرا سیٹ سے کھساری لال یادو آگے،چنپٹیا سے جن سوراج کے منیش کشیپ پیچھے

بہار اسمبلی انتخابات نتائج: چھپرا سیٹ سے کھساری لال یادو آگے،چنپٹیا سے جن سوراج کے منیش کشیپ پیچھے

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Nov 14, 2025 IST

بہار اسمبلی انتخابات نتائج: چھپرا سیٹ سے کھساری لال یادو آگے،چنپٹیا سے جن سوراج کے منیش کشیپ پیچھے
بہار اسمبلی انتخابات میں بھوجپوری سپر اسٹار کھساری لال یادو نے سارن ضلع کی چھپرا سیٹ سے زبردست برتری حاصل کر لی ہے۔ وہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی نے یہاں سے چھوٹی کماری کو امیدوار بنایا ہے۔ کھساری پہلی بار انتخابی میدان میں اترے ہیں۔بی جے پی میں رہ چکے راکھی گپتا اور رانا یشونت پرتاپ سنگھ نے یہاں سے آزاد امیدوار کے طور پر نامزدگی داخل کی تھی۔
 
کھساری نے کیا تھا یہ وعدہ:
 
انتخابات سے قبل کھساری لال یادو نے کہا تھا، "میں نے رام کے گیت گائے ہیں۔ دھرم ضروری ہے، لیکن تعلیم بھی ضروری ہے، ہسپتال بھی ضروری ہیں۔ اگر این ڈی اے کے لیڈر پریس کانفرنس کر کے یہ اعلان کر دیں کہ کل سے یہاں فیکٹری کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، بہتر کالج بنائے جائیں گے، تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ زندگی میں کبھی الیکشن نہیں لڑوں گا، نہ حلف لوں گا اور نہ ہی کوئی سرٹیفکیٹ لوں گا۔
 
3 انتخابات سے بی جے پی کے پاس ہے چھپرا سیٹ:
  
1957 میں وجود میں آئی اس سیٹ پر 4 بار کانگریس، 3 بار بی جے پی، 2-2 بار جے ڈی یو، آر جے ڈی اور جنتا پارٹی جبکہ ایک ایک بار جنتا دل، جن سنگھ اور آزاد امیدوار نے جیت درج کی ہے۔ پچھلے تین اسمبلی   انتخابات سے یہ سیٹ بی جے پی کے پاس ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ 1967 سے 2015 تک یہاں راجپوت اور یادو امیدوار ہی جیتتے آئے ہیں۔ پچھلے الیکشن میں بی جے پی کے سی این گپتا نے آر جے ڈی کے رندھیر کمار سنگھ کو شکست دی تھی۔
 
چنپٹیا سے جن سوراج کے منیش کشیپ پیچھے:
 
مغربی چمپارن ضلع کی چنپٹیا سیٹ پر جن سوراج پارٹی کے تریپوراری کمار تیواری عرف منیش کشیپ پیچھے چل رہے ہیں۔ ان کی سیدھی ٹکر بی جے پی کے اُما کانت سنگھ سے ہے۔ تیسرے نمبر پر کانگریس کے امیدوار ابھیشیک رنجن ہیں۔ ابتدائی رجحانات میں بہار الیکشن میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) مہاگٹھبندھن سے کافی آگے ہے۔
 
پچھلے 25 سال سے بی جے پی کا گڑھ ہے چنپٹیا:
  
چنپٹیا پہلے بیتیا لوک سبھا حلقہ کا حصہ تھی، جو حدبندی کے بعد مغربی چمپارن لوک سبھا میں آ گئی۔ یہاں پچھلے 25 سال سے بی جے پی کا قبضہ ہے۔ 1957 میں سیٹ بننے کے بعد کانگریس نے پہلی خاتون ایم ایل اے دی تھی۔ 1977 میں جنتا پارٹی نے سیٹ جیتی اور تب سے کانگریس واپس نہیں لوٹی۔ بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی یہاں سے 3 بار جیتی ہے۔ سال 2000 میں کرشن کمار مشرا پہلے بی جے پی ایم ایل اے تھے، 2020 میں اُما کانت سنگھ نے جیت حاصل کی تھی۔
 
یوٹیوب سے سیاست تک پہنچے منیش کشیپ:
  
منیش کشیپ نے پونے سے سول انجینئرنگ کی ہے، اس کے بعد کچھ عرصہ نوکری کی۔ انہوں نے اپنا یوٹیوب چینل بنایا اور اقتدار کی پول کھولنے کی وجہ سے مقبولیت حاصل کی۔ 34 سالہ منیش پر 22 مجرمانہ مقدمات ہیں اور ان کے پاس 88 لاکھ روپے کی جائیداد ہے۔ تامل ناڈو میں بہاریوں کے خلاف مبینہ تشدد کی خبروں کی وجہ سے جیل گئے تھے، جس کے بعد خوب چرچے میں آئے۔ منیش 2020 میں آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ چکے ہیں۔ اس بار جن سوراج نے ٹکٹ دیا ہے۔