Saturday, August 02, 2025 | 08, 1447 صفر
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • بنگالورو کی فرم سے 378 کروڑ روپے کی کرپٹو کرنسی چوری، ایک گرفتار

بنگالورو کی فرم سے 378 کروڑ روپے کی کرپٹو کرنسی چوری، ایک گرفتار

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 01, 2025 IST     

image
سائبرکرائم دن بہ دن نئی شکلیں اختیارکررہے ہیں۔ اب تک، سائبرمجرموں نے صرف ڈیجیٹل طور پرلوگوں کو گرفتار کرنے، انہیں ڈرا دھمکا کر رقم کی منتقلی، اور دیگر طریقوں سے دھوکہ دہی جیسے کام کیے ہیں۔ اب وہ تیزی سے کمپنیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ حال ہی میں، Neblio Technologies Pvt۔  لمیٹڈ،کا سرور بنگلورو میں ایک کرپٹو کرنسی ایکسچینج کمپنی کو ہیک کیا گیا اور378 کروڑ روپے کا فراڈ کیا گیا۔
ایک بڑے سائبر کرائم کیس میں پولیس نے ایک آئی ٹی کمپنی کے ملازم کو گرفتار کیا ہے، جس پر 378 کروڑ روپے کی کرپٹوکرنسی چوری میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ یہ رقم بنگالور وکے بیلندور میں واقع نیبلیو ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کرپٹو ٹریڈنگ کمپنی کے سرورز ہیک کیے جانے کے بعد غائب ہوئی۔
 
وائٹ فیلڈ سنٹرل کرائم اسٹیشن کی پولیس نے جھارکھنڈ کے رہائشی 30 سالہ راہول اگروال کو گرفتار کیا، جو سرجاپور روڈ پر کارمیلارم کے قریب رہائش پذیر تھا اور گزشتہ تین سالوں سے نیبلیو ٹیکنالوجیز میں ملازمت کر رہا تھا۔ پولیس کے مطابق راہول نے کمپنی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے آفیشل لیپ ٹاپ کو پچھلے 18 ماہ سے جز وقتی کام کے لیے بھی استعمال کیا، جس کی وجہ سے مبینہ طور پر میل ویئر (Malware) سسٹم میں داخل ہوا۔
 
پولیس کا کہنا ہے کہ اسی میل ویئر کے ذریعے 19 جولائی کو صبح 2:37 بجے سے 9:40 بجے کے درمیان کمپنی کے کرپٹو والٹس سے 44 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 378 کروڑ روپے) نامعلوم ڈیجیٹل والٹس میں منتقل کیے گئے۔کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ چوری شدہ رقم کی بازیابی میں مدد دینے والے کو 96 کروڑ روپے کا انعام دیا جائے گا۔ نیبلیو ٹیکنالوجیز نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ سرمایہ کاروں کی رقم محفوظ ہے اور وہ عالمی سائبر سکیورٹی ٹیموں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر تحقیقات کر رہی ہے۔
 
پولیس نے راہول اگروال کے بینک اکاؤنٹ سے 15 لاکھ روپے بھی برآمد کیے ہیں، جو مبینہ طور پر اُس کمپنی سے منتقل کیے گئے جہاں وہ جز وقتی کام کر رہا تھا۔ فی الوقت پولیس یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا راہول براہ راست ہیکرز کے ساتھ ملوث تھا یا یہ سارا معاملہ اُس کی لاعلمی میں پیش آیا۔ راہل کو پولیس حراست میں لے لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔