Tuesday, December 09, 2025 | 18, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • روسی صدر ولادیمیر پوتن بھارت کا کریں گےدورہ، ٹیرف سے متعلق خدشات کے درمیان دورہ کس قدر ہوگا اہم ؟

روسی صدر ولادیمیر پوتن بھارت کا کریں گےدورہ، ٹیرف سے متعلق خدشات کے درمیان دورہ کس قدر ہوگا اہم ؟

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 08, 2025 IST

روسی صدر ولادیمیر پوتن بھارت کا کریں گےدورہ، ٹیرف سے متعلق خدشات کے درمیان دورہ کس قدر ہوگا اہم ؟
روسی صدر ولادیمیر پوتن اس سال کے آخر تک ہندوستان کا دورہ کر سکتے ہیں۔ روس کے دورے پر گئے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول نے اس کی تصدیق کی ہے۔ تاہم ابھی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ فروری 2022 میں روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد یہ پوتن کا ہندوستان کا پہلا دورہ ہوگا۔ یہ دورہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ محصولات سے متعلق خدشات کے درمیان اہم ہے۔ آئیے اس کی اہمیت کو جانتے ہیں۔
 
دورہ کتنا اہم ہے؟
 
ٹرمپ کی طرف سے لگائے گئے محصولات کے پس منظر میں یہ دورہ بہت اہم سمجھا جا رہا ہے ۔ ٹرمپ نے روس سے خام تیل کی درآمد کو ہندوستان پر محصولات عائد کرنے کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا ہے ۔ اس وجہ سے اس نے ہندوستان پر ٹیرف کو دوگنا کرکے 50 فیصد کردیا ہے۔ بھارت اور روس کے ساتھ چین نے بھی اس کی مخالفت کی ہے۔ بھارت نے کہا ہے کہ وہ اپنے قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے توانائی کی ضروریات پر فیصلے کرے گا۔
 
پوتن آخری بار ہندوستان کب آئے تھے؟
 
صدر پوتن نے 6 دسمبر 2021 کو ہندوستان کا دورہ کیا۔ پھر وہ صرف 4 گھنٹے کے لئے ہندوستان آئے۔ اسی وقت، پچھلے سال وزیر اعظم نریندر مودی نے دو بار روس کا دورہ کیا تھا۔ جولائی میں پہلی بار وہ 22ویں سالانہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ماسکو گئے تھے۔ یہاں وزیر اعظم نے پوتن کو ہندوستان کے دورے کی دعوت دی۔ دوسری بار، وزیر اعظم اکتوبر میں 16ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روس گئے۔
 
آئی سی سی نے پیوتن کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کی:
 
2023 میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے پوتن کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ۔ یہ وارنٹ یوکرین کی جنگ میں بچوں کے اغوا اور دیگر جنگی جرائم کے الزام میں جاری کیا گیا تھا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس کے بعد پوتن نے غیر ملکی دورے کم کر دیے ہیں۔ خاص طور پر وہ ان ممالک میں نہیں جاتے جو آئی سی سی کے ممبر ہیں۔ تاہم بھارت نے آئی سی سی معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
 
ہندوستان اور روس کے درمیان کئی شعبوں میں اہم شراکت داری:
 
ہندوستان اور روس کے درمیان دفاع، تجارت، سائنس اور ٹیکنالوجی، ثقافت سمیت کئی شعبوں میں بہت گہرے تعلقات ہیں۔ روس آزادی کے بعد سے ہندوستان کا اہم اتحادی رہا ہے۔ ہندوستان روسی خام تیل کا دوسرا بڑا خریدار ہے۔ مالی سال 2024-25 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت 68.7 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ بھارت روس سے S-400میزائل سسٹم ، T-90 ٹینک، سخوئی طیارے، MiG-29 اور کاموف ہیلی کاپٹر سمیت کئی دفاعی ساز و سامان خریدتا ہے۔