بہار کے ساسارام سے ایک بڑی خبر آرہی ہے۔یہاں جمعرات کی شام ضلع کے نیشنل ہائی وے-19 پر بدمعاشوں نے آٹو رکشا میں سوار دو طالب علموں کو گولی مار دی،ان میں سے ایک کی موت ہوگئی ہے، جب کہ دوسرے کی حالت تشویشناک ہے۔ طالب علم کی موت سے مشتعل گاؤں والوں نے بچے کی لاش رکھ کر کولکتہ-بنارس نیشنل ہائیوے بلاک کر دیا۔ احتجاج کر رہے افراد نے آتش زنی بھی کی۔ جس کی وجہ سے کئی کلومیٹر تک ٹریفک جام ہوگیا۔بتایا جا رہا ہے کہ فائرنگ کے بعد دونوں زخمی طلباء کو فوری طور پر ہسپتال لایا گیا۔ ایک طالب علم کی علاج کے دوران موت ہو گئی، جبکہ دوسرے کا علاج ساسارام صدر اسپتال میں جاری ہے۔
مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ
واقعہ پر اہل خانہ اور گاؤں والوں نے احتجاج کیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ شرپسندوں نے طلباء پر اس وقت حملہ کیا جب وہ امتحان دے کر واپس آرہے تھے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور ملزم تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ امتحان کے دوران ایک طالب علم نے پیپر نقل کرانے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کی وجہ سے جھگڑا ہوا اور امتحان سے واپس آتے ہوئے نوجوانوں نے دو طالب علموں کو گولی مار دی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچی دھاؤد تھانہ کی پولیس نے بھی پورے معاملے کی چھان بین شروع کر دی اور مجرموں کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ دونوں نوجوانوں کو تاراچنڈی مندر سے کچھ فاصلے پر گولی ماری گئی۔جس کے حوالے سے پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کر کے معاملے کی تفتیش شروع کی۔یاد رہے کہ بہار میں میٹرک کا امتحان 17 فروری سے شروع ہے۔ جو کہ امتحان یہاں 25 فروری تک جاری ہے۔ اس امتحان میں 15 لاکھ سے زیادہ طلباء حصہ لے رہے ہیں۔