قومی راجدھانی دہلی میں لال قلعہ کے قریب کار دھماکہ ہوا۔ اس واقعے میں جان و مال کا نقصان ہوا۔ اس کےساتھ ہی ملک بھر میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ دہشت گردی سے نمٹنے کےلئے سکوریٹی فورسس متحرک ہیں ۔ اسی دوران بھار کےشہر کولکاتا میں 14 نومبر سے بھارت جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔ دہلی واقعہ کے پیش نظر ایڈن گارڈن کولکاتا میں سیکورٹی سخت کر دی ہے۔
اہم علاقوں بشمول اسٹیڈیم میں خصوصی سکیورٹی
کولکاتا کے پولیس کمشنر منوج ورما نے کہا کہ شہر کے اہم علاقوں بشمول مشہور اسٹیڈیم میں خصوصی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں، جو جمعہ سے شروع ہونے والے ٹیسٹ کی میزبانی کرے گا۔ وہ سب ہائی الرٹ پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی دھماکے کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی اور اضافی حفاظتی انتظامات کئے جا رہے ہیں۔
مقامی پولیس کے ساتھ اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کو تعینات کیا جائے گا۔
تین درجے کی حفاظتی حصار
پولیس ذرائع نے بتایا کہ لال بازار میں پولیس ایڈن گارڈن پر تین درجے کی حفاظتی حصار قائم کر رہی ہے۔ اسٹیڈیم کے چاروں طرف انٹری گیٹس اور تماشائی اسٹینڈز کا احاطہ کیا جائے گا اور گراؤنڈ کے اطراف کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میٹل ڈیٹیکٹر اور ہینڈ ہیلڈ اسکینرز کا استعمال کرتے ہوئے سخت جانچ کی جائے گی۔ا سٹیڈیم کے اندر اور باہر سادہ لباس میں پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔ حکام نے کہا کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کا فوری جواب دیں گے۔
اسٹیڈیم میں اشیا لےجانے پرتحدیدات
پولیس کا کہنا ہے کہ اسٹیڈیم کے اندر بیگ اور ممنوعہ اشیاء کی اجازت نہیں ہوگی۔ سٹیڈیم کے قریب قانون ساز اسمبلی، راج بھون، کلکتہ ہائی کورٹ اور آل انڈیا ریڈیو کے ارد گرد بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پروٹوکول کا جائزہ لینے کے لیے بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن اور سینئر پولیس حکام کے درمیان میٹنگ ہوئی۔ اس کے ساتھ ان ہوٹلوں پر بھی نگرانی بڑھا دی گئی ہے جہاں ہندوستانی اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں ٹھہری تھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی کوچ گوتم گمبھیر کالی گھاٹ مندر جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ تاہم خبر ہے کہ دہلی دھماکوں کے پیش نظر مندر کا دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔
بھارٹی ٹیم کو امتحان کا سامنا
بھارتی ٹیم کو اس بار گھریلو سرزمین پر جنوبی افریقہ کی شکل میں امتحان کا سامنا ہے۔ ٹیم انڈیا، جس نے حال ہی میں ویسٹ انڈیز کو وائٹ واش کیا تھا، ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (WTC) کے فاتح سفاری کو روکنے کی تیاری کر رہی ہے۔ دورہ آسٹریلیا کے اختتام کے بعد وطن واپس پہنچنے والے کپتان شبمن گل ٹیم کو بلے سے چمکانے کے لیے پرعزم ہیں۔ پہلے ٹیسٹ میں دو دن باقی رہ گئے ہیں۔ گل نے منگل کو کوچ گمبھیر کے ساتھ کولکتہ میں ایڈن گارڈنز کی پچ کا معائنہ کیا۔
ٹیم انڈیا جیت کی راہ پر
نیوزی لینڈ کے خلاف گھر میں کلین سویپ کرنے کے بعد ٹیم انڈیا جیت کے راستے پر واپس آ گئی ہے۔ ڈبلیو ٹی سی کے پہلے میچ میں انگلینڈ میں سیریز برابر کرنے والی شبمن گل کی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو زبردست شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اب جنوبی افریقہ ٹیم انڈیا کو چیلنج کرنے کا انتظار کر رہا ہے۔
جنوبی آفریقہ مضبوط ٹیم
Temba Bavuma کی قیادت میں مضبوط سفاری ٹیم پر نظر رکھنے کے لیے یہ تھوڑی جدوجہد ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ.. آسٹریلیا کے دورے کے دوران اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے گل طویل فارمیٹ میں بڑا سکور کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو انھیں دیا گیا ہے۔ ہندوستانی کپتان نے اپنے ساتھیوں کے سامنے نیٹ میں بیٹنگ پریکٹس کرتے ہوئے پسینہ بہایا۔ اوپنر یشسوی جیسوال نے کچھ دیر بیٹنگ کی مشق کی۔ بمراہ، سراج، کلدیپ، جدیجہ اور سندر نے بھی گیند بازی کی مشق کی۔
کرونا کے بعد پہلا ٹیسٹ
بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹیسٹ 14 نومبر کی صبح 9:30 بجے ایڈن گارڈنز میں شروع ہوگا۔ یہ کورونا کے بعد ایڈن گارڈنز میں ہونے والا پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔ اس کے ساتھ ہی شائقین کی بڑی تعداد میں اسٹیڈیم آنے کا امکان ہے۔ سارو گنگولی، جنہوں نے دوسری بار کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کے صدر کا عہدہ سنبھالا ہے، میچ کی تیاریوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
سیریز اہم: محمد سراج
حیدرآباد کے تیز گیند باز محمد سراج کا ماننا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف اس ماہ کی 14 تاریخ سے کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں شروع ہونے والی دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز ان کے لیے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (WTC) سائیکل میں یہ سیریز اہم ہو گی اور وہ سفاری کے چیلنج کے لیے تیار ہیں۔ سراج نے کہا۔ 'WTC کے اس چکر میں جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز ہمارے لیے بہت اہم ہے۔
مقابلہ کے لیے تیار ہیں
مخالف ٹیم دفاعی چیمپئن ہے۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔ لیکن ہم اپنی ٹیم کی فارم سے مطمئن ہیں۔ ہم نے انگلینڈ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ہم نے حال ہی میں ویسٹ انڈیز کو شکست دی ہے۔" انہوں نے کہا کہ ٹاپ ٹیموں کے خلاف کھیلنے سے انہیں مزید بہتری لانے کے بارے میں سمجھ آتی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ سفاری کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔