کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ پی چدمبرم نے مرکزی حکومت کی طرف سے جی ایس ٹی کی شرحوں میں حالیہ کمی کا خیر مقدم کیا ہے تاہم انہوں نے مرکزی حکومت کے اقدام پر تنقید کی اور کہا کہ جی ایس ٹی کی شرحوں میں آٹھ سال بہت تاخیر سے تبدیلی کی گئی ہے۔چدمبرم نے ایکس پر پوسٹ کیا اور کہا کہ موجودہ جی ایس ٹی نظام اور شرحوں کو شروع میں لاگو نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ چدمبرم نے کہاکہ اپوزیشن نے کئی سالوں سے ان مسائل کے خلاف بارہا انتباہ دیا لیکن ان کے دلائل کو نظر انداز کر دیا گیا۔انہوں نے لکھا کہ جی ایس ٹی کو معقول بنانا اور بہت سی اشیاء اور خدمات پر شرحوں کو کم کرنا خوش آئند ہے لیکن آٹھ سال بہت دیر ہو چکی ہے۔
سابق وزیر فینانس چدمبرم نے مزید کہاکہ جی ایس ٹی کا موجودہ نظام اور آج تک رائج نرخوں کو شروع میں لاگو نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہم گزشتہ آٹھ سالوں سے جی ایس ٹی کے نظام اور شرحوں کے خلاف مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں لیکن ہمارے دلائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔چدمبرم نے اصلاحات کیلئے حکومت کے وقت پر بھی سوال اٹھایا اور اچانک تبدیلی کی ممکنہ وجوہات پر قیاس کیا۔
انہوں نے کئی اقتصادی اور سیاسی عوامل کا حوالہ دیا جن کی وجہ سے آٹھ سال کی تاخیر کے بعد یہ فیصلہ ہوا، جس میں اس سال کے آخر میں امریکہ اور بہار کے انتخابات میں ہندوستانی اشیا پر عائد ٹیرف شامل ہیں۔ راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ پی چدمبرم نے کہا کہ یہ جاننا دلچسپ ہوگا کہ حکومت کو یہ تبدیلیاں کرنے کے لیے کس چیز نے اکسایا، سست ترقی؟ بڑھتا گھریلو قرض؟ گھریلو بچت میں کمی؟ بہار میں انتخابات؟ یا ٹرمپ کے ٹیرف نے۔