Friday, September 19, 2025 | 27, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • سپریم کورٹ :عمر خالد شرجیل امام سمیت دیگر کی ضمانت عرضی پر سماعت 22 ستمبر تک ملتوی

سپریم کورٹ :عمر خالد شرجیل امام سمیت دیگر کی ضمانت عرضی پر سماعت 22 ستمبر تک ملتوی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 19, 2025 IST     

image
دہلی فسادات میں مبینہ الزامات کے تحت جیل میں بند عمر خالد شرجیل امام سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت عرضی پر سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ آج 19 ستمبر کو انکی ضمانت عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت ہونی تھی۔عدالت عظمیٰ نے اب اس کیس کی سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 2 ستمبر کو دہلی ہائی کورٹ نے عمر خالد، شرجیل امام، میران حیدر اور گلفشہ فاطمہ سمیت نو ملزمان کی ضمانت کی عرضیاں مسترد کر دی تھیں۔ جسکے بعد عمر خالد سمیت دیگر نے سپریم کورٹ کا رخ کیاہے۔
 
پانچ سال سے جیل میں قید:
 
دہلی فسادات کے تمام ملزمین تقریباً پانچ سال سے جیل میں ہیں۔ ضمانت میں تاخیر مبینہ ملزمان کے اہل خانہ کی پریشانیوں میں اضافہ کر رہی ہے۔ یہ دوسری بار ہے جب سپریم کورٹ میں ضمانت عرضیوں پر سماعت ملتوی کی گئی ہے۔ اس سے پہلے 12 ستمبر کو سپریم کورٹ نے سماعت ملتوی کر دی تھی۔ اس وقت عدالت نے کہا تھا کہ سپلیمنٹری لسٹ کی فائلیں رات  2:30 بجے موصول ہوئیں جس سے ان مقدمات کی سماعت ناممکن ہے۔
 
واضح رہے کہ فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔ ان فسادات کی سازش کے الزام میں کئی مسلم طلبہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان سب میں ایک بات مشترک تھی کہ یہ سبھی لوگ مودی حکومت کی طرف سے لائے گئے سی اے اے قانون کے خلاف تھے اور مسلمانوں کو اس قانون کے منفی پہلوؤں سے آگاہ کر رہے تھے۔
 
ان مسلم طلبہ پر دہلی فسادات کی سازش رچنے کا الزام ہے۔ دہلی پولیس نے حال ہی میں دہلی ہائی کورٹ میں ان تمام ملزمان کی ضمانت کی عرضیوں  کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی میں اچانک فسادات نہیں ہوئے، بلکہ یہ ایک منصوبہ بند سازش کا حصہ تھے۔اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت عرضی  دائر  کی تھی، لیکن عدالت نے ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اب اس کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے۔