• News
  • »
  • قومی
  • »
  • بہارووٹرلسٹ پرنظرثانی کےلیے قابل قبول دستاویزات کےطو پرآدھار، ووٹرآئی ڈی،راشن کارڈ پرغورکرےای سی: سپریم کورٹ

بہارووٹرلسٹ پرنظرثانی کےلیے قابل قبول دستاویزات کےطو پرآدھار، ووٹرآئی ڈی،راشن کارڈ پرغورکرےای سی: سپریم کورٹ

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 10, 2025 IST     

image
سپریم کورٹ نے جمعرات (10 جولائی) کوالیکشن کمیشن آف انڈیا سے کہا کہ وہ آدھار کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ اور راشن کارڈ کو بھی بہارمیں انتخابی فہرستوں کی "خصوصی گہری نظر ثانی" کے لیے قابل قبول دستاویزات کے طور پرغور کرے۔ عدالت نے ای سی آئی کی عرضداشت کو یہ بھی ریکارڈ کیا کہ اس کی طرف سے 24 جون کے حکم نامے میں شہریت کو ظاہر کرنے کے لیے قابل قبول دستاویزات کے طور پر بیان کردہ گیارہ دستاویزات کی فہرست مکمل نہیں تھی اور یہ مثالی تھی۔ عدالت نے ریکارڈ کیا کہ درخواست گزار اس مرحلے پر کسی عبوری ریلیف کے لیے دباؤ نہیں ڈال رہے ہیں کیونکہ اگلی سماعت انتخابی فہرست کے مسودے کی اشاعت کی مقررہ تاریخ (یکم اگست) سے پہلے ہے۔
 
بہار میں ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے خلاف دائر10عرضداشتوں پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کو بڑی راحت ملی۔ سپریم کورٹ نے بہارمیں ووٹر لسٹ ریویژن کو جاری رکھنے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ آئینی ادارہ کے کام پر روک نہیں لگائی جائے گی۔عرضی گزار اپوزیشن جماعتوں کے لیے راحت کی خبر یہ رہی کہ، سپریم کورٹ نے ووٹر لسٹ ریویژن میں آدھار کارڈ اور راشن کارڈ کو بھی شامل کرنے کا الیکشن کمیشن کو حکم دیا۔
 
انتخابی ریاست بہار میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی گہری نظر ثانی (SIR) کے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) کے اقدام کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن پر سوالات کی بوچھار کر دی۔بہار ووٹر لسٹ کیس میں سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ  اس وقت ترمیم کیوں؟ 
 
 سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن پرسخت سوال کیا۔ عدالت  نے پوچھا کہ اس وقت ووٹروں کی خصوصی نظر ثانی کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ عدالت نے  سوال کیا کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کی ضرورت کیوں پیش آئی؟جسٹس سدھانشو دولیا نے الیکشن کمیشن سے پوچھا کہ وہ مانتے ہیں کہ ووٹر لسٹ پر نظرثانی کا عمل قانونی طور پر کیا جا رہا ہے لیکن انتخابات سے پہلے ایسا کیوں کیا جا رہا ہے؟ عدالت نے کہا کہ آپ جو عمل کر رہے ہیں اس میں کوئی مسئلہ نہیں، مسئلہ صرف یہ ہے کہ آپ اِس وقت ایسا کیوں کر رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ جن کے نام ووٹر لسٹ سے غائب ہیں ان کے پاس نام شامل کرنے کا وقت نہیں ہوگا۔
 
بہار میں انتخابی فہرستوں کی "خصوصی گہری نظر ثانی" (SIR) کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کا بیچ پیر کو عدالت کے سامنے فوری طور پر ذکر کیے جانے کے بعد درج کیا گیا تھا۔
 
عرضی گزاروں میں اپوزیشن لیڈر کے سی وینوگوپال (آئی این سی)، سپریا سولے (این سی پی-شرد پوار)، ڈی راجہ (سی پی آئی)، ڈی ایم کے کے نمائندے، ہرندر ملک (سماجوادی پارٹی)، اروند ساونت (شیو سینا یو بی ٹی)، سرفراز احمد (جے ایم ایم)، اور دیپانکر بھٹاچاریہ (سی پی آئی-ایم ایل) شامل ہیں۔ آرجے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج جھا، کارکن یوگیندر یادو، لوک سبھا ایم پی مہوا موئترا، اور ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس، پی یو سی ایل جیسی تنظیموں نے بھی عدالت سے رجوع کیا ہے۔