ریاست تلنگانہ میں تمام قسم کی گاڑیوں کی تعداد 1.77 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔ ہر تین گاڑیوں میں سے دو موٹر سائیکلیں ہیں۔ دوسرے نمبر پر کاریں، تیسرے نمبر پر ٹریکٹر اور ٹریلر، چوتھے نمبر پر مال گاڑیاں اور پانچویں نمبر پر آٹوز ہیں۔ 2014 میں 71.52 لاکھ گاڑیوں کے مقابلے میں 150 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جہاں 31 مارچ 2025 تک ریاست میں گاڑیوں کی کل تعداد 1.73 کروڑ تھی وہیں 31 اگست تک یہ تعداد 1 کروڑ 77 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ لوگوں نے صرف 5 مہینوں میں 4 لاکھ گاڑیاں خریدی ہیں۔ ریاست کے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے گاڑیوں کے اعداد و شمار کا انکشاف ملک کی سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ روڈ سیفٹی کمیٹی کے ریاست کے حالیہ دورے کے دوران کیا۔ہر سال اوسطاً 9.3 لاکھ نئی گاڑیاں سڑک پر آرہی ہیں۔ اس حساب سے ہر ماہ تقریباً 77,500 نئی گاڑیاں آرہی ہیں۔ سامان کی نقل و حمل کرنے والی گڈز کارٹس کی تعداد بھی بہت زیادہ بڑھ رہی ہے۔
جبکہ ریاست بھر میں 6.56 لاکھ گاڑیاں ہیں، حیدرآباد، رنگاریڈی اور میڑچل۔ ملکاجگیری اضلاع میں اس کا بڑا حصہ ہے۔ موٹر سائیکلوں میں حیدرآباد، رنگاریڈی اور میڑچل کے بعد کریم نگر اور نظام آباد اضلاع ہیں۔گاڑیوں کی تعداد میں اضافے سے محکمہ ٹرانسپورٹ کی آمدنی بھی بہت زیادہ ہو رہی ہے۔ مالی سال 2023-24 کے لیے 6,990.29 کروڑ روپے آمدنی ہوئی جبکہ یہ رقم 2014-15 میں 1,854.48 کروڑ روپیے ہوگئی۔ تاہم 2023-24 میں آمدنی میں اضافہ صرف 9.38 فیصد تھا۔ 2022-23 میں آمدنی میں کل 60.92 فیصد اور 2021-22 میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔