تلنگانہ کابینہ کا اجلاس آج سہ پر تین بجے سکریٹریٹ میں منعقد ہوگا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اس اجلاس میں خاص طورپر آندھراپردیش حکومت کی جانب سے دریائے گوداوری پر تعمیر کئے جانے والے بنکا چرلہ پراجکٹ سے تلنگانہ کے آبئی مفادات کو نقصانات کا جائزہ لیا جائے گا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے گذشتہ دنوں مرکزی وزیر جل شکتی آر آر پاٹل سے نئی دہلی میں ملاقات کرتے ہوئے بنکاچرلا پراجکٹ کی منظوری نہ دینے پر درخواست کی تھی۔
اس موقع پر مرکزی وزیر نے دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا تیقن دیاتھا۔ چیف منسٹر نے کہا تھاکہ وہ آندھراپردیش حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں اور وہ خود چیف منسٹر آندھراپردیش کو بات چیت کی دعوت دیں گے۔آج ہونے والے کابینہ اجلاس میں اس سلسلہ میں حکمت عملی طئے کی جائے گی اور چیف منسٹر آندھراپردیش سے مذاکرات کے مسئلہ پر بھی غور وخوص ہوگا۔ کابینہ اجلاس میں دیگر کئی اہم امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیاجاسکتاہے۔
ایم ایل سی مہیش کمار گوڈ کا سابقہ بی آر ایس حکومت پر سنگین الزامات :
تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور ایم ایل سی مہیش کمار گوڈ نے سابقہ بی آر ایس حکومت پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں تقریباً 650 افراد کے فون ٹیپ کیے گئے جن میں فلمی شخصیات اور صنعت کار وں کے علاوہ وہ خود بھی شامل تھے۔انہوں نے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کارروائیوں کے ذمہ داروں کے ناموں کا عوامی طور پر انکشاف کرے۔مہیش کمار گوڑ نے سابق انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ فون ٹیپنگ کی سہولت فراہم کرنے کے مخصوص ارادے سے ریٹائرڈ افسر پربھاکر راؤ کو ایک اہم انسپکٹر جنرل کے عہدے پر تعینات کیاتھا۔
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ریٹائرڈ افسر نے اس وقت کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور اس وقت کے وزیر کے ٹی راما راؤ کی ہدایت پر یہ سرگرمیاں انجام دی تھیں۔مہیش کمار گوڑ نے مزید کہاکہ اس سازش میں ملوث تمام افراد کو جیل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے آئندہ بلدیاتی انتخابات پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حتمی فیصلہ ریاستی کابینہ کے اندر بات چیت کے بعد کیا جائے گا۔