• News
  • »
  • فلمیں/ طرززندگی
  • »
  • تلگو اداکار فش وینکٹ کئی اعضاء کی خرابی کے باعث انتقال کر گئے۔

تلگو اداکار فش وینکٹ کئی اعضاء کی خرابی کے باعث انتقال کر گئے۔

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 19, 2025 IST     

image
تلگو فلم انڈسٹری تجربہ کار اداکار وینکٹ راج، یعنی فش وینکٹ کی موت پرسوگ منا رہی ہے۔ فش وینکٹ جمعہ کو گردے کی خرابی کے باعث حیدرآباد کے ایک نجی اسپتال میں چل بسے۔ وہ 53 سال کے تھے۔ اپنے مخصوص تلنگانہ لہجے، مزاحیہ صلاحیتوں اور یادگار ویلن کے کرداروں کے لیے مشہور فش وینکٹ  کےدونوں گردے ناکارہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ نو ماہ سے صحت کے شدید مسائل سے دوچار تھے۔ انھوں نے تقریباً 100فلموںمیں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکےہیں۔
 
ڈائیلاسزسے گزرنے اور وسیع علاج کروانے کے باوجود، حال ہی میں ان کی حالت بگڑ گئی، جس کی وجہ سے انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ڈاکٹروں کی اسے بچانے کی کوششیں ناکام رہی۔ حیدرآباد میں پیدا ہونے والے فش وینکٹ نے اپنے سنیما سفر کا آغاز 2000 کی فلم کشی سے کیا۔ وہ تیزی سے ایک مانوس چہرہ بن گیا، جس نے آڈی، بنی، ادھورس، گبرسنگھ، اور ڈی جے ٹِلو جیسی مشہور فلموں میں اپنی اداکاری سے سامعین کو محظوظ کیا ۔کامیڈی سے ہٹ کر، انھوں نے چھوٹے چھوٹے ولن کرداروں میں بھی اپنے لیے ایک خاص جگہ بنائی، ایک دیرپا تاثر چھوڑا۔ ان کی حالیہ نمائشوں میں سلم ڈاگ ہزبینڈ، نارکاسورا، اور کافی ود اے کلر جیسی فلمیں شامل تھیں۔
 
کئی مہینوں سے، اداکار کا خاندان ان کے گردے کی بیماری کی وجہ سے پیدا ہونے والے مالی اور طبی چیلنجوں سے نبرد آزما تھا۔ ان کی بیٹی، سریونتی نے پہلے انکشاف کیا تھا کہ گردے کی پیوند کاری، جس کی لاگت تقریباً 50 لاکھ روپے ہے، ضروری ہے، اور خاندان نے اپنی معاشی مشکلات کی وجہ سے عوام سے مدد مانگی تھی۔ اگرچہ کچھ مالی امداد میں توسیع کی گئی تھی، رپورٹس بتاتی ہیں کہ گردے کے عطیہ دہندگان کی کمی ایک اہم رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔فش وینکٹ کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ سوورنا اور ان کی بیٹی سراونتی ہیں۔