امریکہ کے شہر ٹیکساس میں 31 ویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ کی نشست کے لیے انتخاب لڑنے والے ریپبلکن خاتون امیدوار نے اسلام اور مسلمانوں سے نفرت اور اشتعال انگیزی کی انتہا کردی۔ اسلام اور مسلمانوں پر زہراگلا۔ اس ملعون نے قرآن پاک کا نسخہ جلا کر ریاست میں اسلام کے خاتمے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ٹیکساس میں ریپبلکن پارٹی کی خاتون امیدوار ویلنٹینا گومز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ فائرگن سے قرآن پاک کے نسخہ کو جلا رہی ہے۔ اس ویڈیو میں اس نے اشتعال انگیز زبان استعمال کی اور کہا کہ وہ ٹیکساس میں اسلام کا خاتمہ کردے گی اور لوگوں سے ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حامی ویلنٹینا نے ویڈیو میں کہا کہ میں ٹیکساس میں اسلام کو ختم کروں گی، اے خدا میری مدد فرما، مسلمان عیسائی ممالک پر قبضہ کرنے کیلئے زیادتی اور قتل کے مرتکب ہورہے ہیں۔ اس نے اسلام کی توہین کی۔ نبیﷺ کی شان میں گستاخی کی اور مسلمانوں پر سنگین الزام لگائے۔
ویلنٹینا ویڈیو میں کہتی ہے: ’’امریکہ عیسائی ملک ہے، لہٰذا دہشت گرد مسلمان 57 مسلم ممالک میں سے کہیں بھی جاسکتے ہیں۔ صرف ایک حقیقی خدا ہے اور وہ اسرائیل کا خدا ہے‘‘۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ منتخب ہوئی تو ایسی صورتحال پیدا کرے گی کہ لوگوں کو مسلمانوں کے پتھراؤ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ویلنٹینا نے دسمبر 2024 میں نیویارک میں ایک ڈمی کو گولی مارنے کا ڈرامہ کیا تھا، جسے اس نے تار کین وطن کی علامت قرار دیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ امریکہ میں پرتشدد جرائم کا ارتکاب کرنے والے تارکین وطن کو سرعام پھانسی دی جانی چاہئے۔ ان بیانات کی وجہ سے اس کی ویڈیو کو سوشل میڈیا سے ہٹا دیا گیا اور اس کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کر دیا گیا۔
اس نے یہ کہتے ہوئے ویڈیو شروع کی کہ "آپ کی بیٹیوں کی عصمت دری کی جائے گی اور آپ کے بیٹوں کے سر قلم کیے جائیں گے، جب تک کہ ہم اسلام کو ہمیشہ کے لیے نہیں روکیں گے،" اور پھر قرآن کو آگ لگانے کے لیے آگے بڑھی۔ اس نے یہ کہتے ہوئے ویڈیو کا اختتام کیا، "یسوع مسیح کی طاقت سے۔"گومز نے بعد میں واضح کیا کہ انہیں قرآن کو جلانے پر کوئی افسوس نہیں ہے اور اسرائیل میں 7 اکتوبر کو ہونے والے حملوں کا ذمہ دار مذہبی مقدس متن کو ٹھہرایا ہے۔ "میں اپنے عمل پر قائم ہوں اور میں کبھی بھی اس کتاب کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکوں گی جو 7 اکتوبر کے قتل عام کی ذمہ دار ہے، ایبی گیٹ پر 13 امریکی فوجیوں کی جان لے لی گئی ہے، اور ہمارے قتل کا مطالبہ کرتی ہے،" اس نے X پر لکھا۔
"جب آپ مسلمانوں سے بہت پیار کرتے ہیں تو آپ سرحدیں کیوں نہیں کھول دیتے اور مسلمانوں کو اسرائیل پر قبضہ کرنے نہیں دیتے؟" ۔Fox26 Houston کے ساتھ ایک انٹرویو کی ایک اور ویڈیو میں، اس نے دعویٰ کیا کہ کسی ایک مسلمان نے بھی اپنے ساتھی ریپسٹ مسلمان کے ذریعے یورپ میں چھوٹی بچیوں کی عصمت دری کی مذمت نہیں کی۔
2024 میں، ویلنٹینا نے موافق LGBTQ کتابوں کو جلانے کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی تھی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ ان کتابوں کا بچوں پر برا اثر پڑ رہا ہے۔ تاہم اس اقدام سے اسے زیادہ ووٹ نہیں ملے۔ ویلنٹینا گومز کو ریپبلکن پرائمری الیکشن میں صرف 7.4 فیصد ووٹ ملے اور وہ چھٹے نمبر پر رہی۔ فیڈرل الیکشن کمیشن کے ریکارڈس کے مطابق ویلنٹینا 30 جون تک اپنے انتخاب کے سلسلہ میں محض 7000 ڈالر کا فنڈ اکھٹا کر پائی ہے۔ اس کے باوجود وہ سوشل میڈیا پر سرگرم ہے اور سیاسی و سماجی مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کرتی رہتی ہے۔ اپنے اشتعال انگیز بیانات کی وجہ سے اس پر کئی بار سوشل میڈیا پر پابندی لگ چکی ہے۔ویلینٹینا نے 2024 میں ریاست میسوری کے سکریٹری کے عہدے کیلئے انتخاب لڑا تھا۔
اس کی سیاسی سرگرمیاں ہمیشہ متنازعہ رہی ہیں۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ویلنٹینا کے ایسے اشتعال انگیز بیانات امریکہ میں سماجی تناؤ اور تقسیم کو بڑھا سکتے ہیں۔ اگرچہ اس کے حامی اسے ایک سچ کہنے والامانتے ہیں، لیکن اس کے بیانات کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ یہ ویڈیو اور بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ میں مذہبی اور سماجی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ کئی مذہبی گروہوں نے ویلنٹینا کے بیان کو مذہبی عدم رواداری اور نفرت قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔ دنیا بھر سے امن پسند لوگ اس کی اشتعال انگیزی اور اسلام سے مخالفت رویہ کی مذمت کر رہےہیں۔ مسلمانوں نے اس پر کڑی کاروائی کی مانگ کی ہے۔