امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےفلوریڈا میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے نیتن یاہو کے بارے میں کہا کہ اگر آج آپ کے پاس غلط وزیراعظم ہوتا تو اسرائیل کا وجود ہی نہ ہوتا کیونکہ ان کا مقابلہ ایک طاقت سے ہوا۔ ہم نے مل کر کام کیا اور ہم انتہائی کامیاب ہوئے۔اس طرح ٹرمپ نے اسرائلی وزیر اعظم سے ملاقات میں ان کی بھرپور ستائش کی۔
ہند۔ پاک جنگ روکنے کا پھرکیا دعویٰ
ٹرمپ نے پھر ایک مرتبہ دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والی ممکنہ جنگ کو روک دیا۔۔صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل غزہ فائر بندی معاہدے پر اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے، جبکہ حماس تاخیر اور خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ان کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ کے بڑے حصے میں موجودگی کے باوجود حماس کنٹرول بڑھانے اور غیر مسلح نہ ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔سمجھا جاتا ہے کہ ٹرمپ اب تک تقریباً 70 بار ہند-پاک بحران پر ردعمل دے چکے ہیں۔ ٹرمپ آپریشن سندور کے بعد سے یہ تبصرے کر رہے ہیں۔
8 جنگیں روکنے کا دعویٰ
ٹرمپ نے کہا کہ وہ دوسری بار وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے بعد سے اب تک 8 جنگیں روک چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ روک دی اور دونوں ممالک کو ٹیرف کی دھمکی دی۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ انہیں اتنا کریڈٹ نہیں ملا جتنا وہ چاہتے تھے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان لڑائی روک دی۔ٹرمپ نے کہا کہ پوٹن نے آذربائیجان کے جنگ روکنے کے طریقے پر بھی حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آذربائیجان کو تجارتی پابندی اور 200 فیصد ٹیرف کی دھمکی دی۔ اس کے ساتھ ہی ملک نے 35 سال سے جاری لڑائی کو مکمل روک دیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس کام کا کوئی کریڈٹ نہیں ملا اور انہوں نے 8 جنگیں بھی روک دیں۔
ایران کو دی دھمکی
اسی پریس کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک بار پھر سخت دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے جوہری تنصیبات کی تعمیر یا اپنے جوہری پروگرام کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی تو امریکہ فوری اور بھرپور کاروائی کی حمایت کرے گا۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کے پاس اطلاعات ہیں کہ ایران ایک بار پھر جوہری تنصیبات تعمیر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ان کے مطابق اگر ایران نے یہ عمل جاری رکھا تو اس پر قیامت برپا کر دی جائے گی۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو کسی معاہدے پر آ جانا چاہیے تھا، لیکن اگر اس نے جوہری پروگرام بحال کرنے کی کوشش کی تو امریکا کے پاس اسے تباہ کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پانچ اہم امور پر تفصیلی بات چیت ہوگی۔
غزہ منصوبے کے دوسرا مرحلہ جلد
ان کے مطابق غزہ منصوبے کے دوسرے مرحلے کے جلد آغاز کی امید ہے اور غزہ کی تعمیر نو کا عمل بھی آئندہ دنوں میں شروع ہونے جا رہا ہے۔ صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکا اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا۔