Saturday, July 19, 2025 | 24, 1447 محرم
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • تلسی گبارڈ کا بڑا انکشاف، ٹرمپ کو الیکشن میں ہرانے کی رچی گئی سازش، اوباما کے ساتھ ملوث تھی ایجنسیاں

تلسی گبارڈ کا بڑا انکشاف، ٹرمپ کو الیکشن میں ہرانے کی رچی گئی سازش، اوباما کے ساتھ ملوث تھی ایجنسیاں

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Jul 19, 2025 IST     

image
امریکی انٹیلی جنس ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے بڑا انکشاف کیا ہے۔ اس نے کچھ خفیہ دستاویزات کو پبلک کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ ساری کہانی اوباما انتظامیہ نے سیاسی مقاصد کے لیے گھڑائی تھی تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کو کمزور کیا جا سکے۔
 
گبارڈ نے کہا کہ اس وقت کی انٹیلی جنس رپورٹس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ روس کی سائبر سرگرمیاں انتخابی نتائج کو متاثر کرنے کے لیے نہ تو کافی ہیں اور نہ ہی موثر ہیں۔ اس کے باوجود اس وقت کے صدر براک اوباما، سابق سی آئی اے ڈائریکٹر جان برینن، ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی اور دیگر حکام نے جان بوجھ کر جعلی معلومات پھیلا کر ٹرمپ کے خلاف غداری کی سازش کی۔
 
دستاویزات میں کیا تھا؟
 
گبارڈ کی جانب سے منظر عام پر آنے والی دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ دسمبر 2016 میں تیار کی گئی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ غیر ملکی افواج نے امریکی انتخابی نظام پر سائبر حملے کیے لیکن وہ اتنے موثر نہیں تھے کہ وہ انتخابی نتائج کو تبدیل کر سکیں۔ اس کے باوجود جنوری 2017 میں جاری ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں اس کے برعکس دعویٰ کیا گیا کہ روس نے ٹرمپ کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی۔
 
گبارڈ نے یہ تمام دستاویزات محکمہ انصاف کے حوالے کر دی ہیں تاکہ ٹرمپ، ان کے خاندان اور امریکی عوام کو انصاف مل سکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ کے تمام ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف مجرمانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

ٹرمپ کا سخت جواب:

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پورے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جان برینن اور جیمز کومی انتہائی بے ایمان اور بدعنوان لوگ ہیں۔ شاید انہیں اس کی قیمت چکانی پڑے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے امریکہ کی جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ان کے خلاف سازش ایک منصوبہ بند جھوٹ تھا اور اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ انہیں اقتدار سے ہٹانے کی گہری سازش رچی گئی تھی۔
 
گبارڈ نے اسے صرف سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ امریکہ کے جمہوری ڈھانچے پر حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئین اور ملک کی روح کے خلاف سازش ہے، اس معاملے میں ملوث تمام لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، تب ہی جمہوریت پر عوام کا اعتماد واپس آئے گا۔