آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو کی صدارت میں آج سے دو روزہ کلکٹرس کانفرنس کا آغاز عمل میں آیا۔ چندرا بابو نے حال ہی میں بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں شروع کی ہے، انہوں نے کئی آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کا تبادلہ کر دیا ہے۔ اسی طرح انتظامیہ کے حوالے سے بہت سے فیصلے لینے کے باوجود فیلڈ لیول پر وہ تاثر نظر نہیں آ رہا جس کی توقع تھی۔ ایسے میں چندرا بابو نے راستہ بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کیلئے وہ آج سے امراوتی میں شروع ہوئی دو روزہ کلکٹرس کانفرنس میں کئی اعلانات کریں گے۔
اس دوران انہوں نے واضح کیاکہ کلکٹروں کو اس طرح کام کرنا چاہئے کہ انتظامیہ میں جو اصلاحات لائی جا رہی ہیں وہ میدانی سطح پر نظر آئیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ مالی مشکلات کے باوجود فلاحی اسکیموں کو اس انداز سے نافذ کیا جا رہا ہے کہ کہیں بھی شکایت کی گنجائش نہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ میٹنگ میں حکومت کی طرف سے کلکٹرس کو دیے گئے کاموں اور ان کے نتائج پر بھی اس میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ آنے والے دنوں میں شروع کیے جانے والے ترقیاتی اور فلاحی پروگراموں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اے پی حکومت نے میگا ڈی ایس سی کی حتمی فہرست کی جاری:
حکومت نے آج میگا ڈی ایس سی 2025 کی حتمی انتخابی فہرست جاری کی جس کا اے پی میں اساتذہ کی ملازمت کے متلاشیوں کو طویل عرصہ سے انتظار تھا۔عہدیداروں نے اعلان کیا کہ ریاست بھر میں اساتذہ کی کل 16,347 آسامیوں کو بھرنے کا عمل کامیابی کے ساتھ مکمل کرلیا گیا ہے۔ منتخب امیدواروں کی تفصیلات سرکاری ویب سائٹ کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اور کلکٹر کے دفاتر میں بھی دستیاب کر دی گئی ہیں۔اس موقع پر وزیر تعلیم نارا لوکیش نے کہا کہ انہوں نے انتخابات میں دیا گیا میگا ڈی ایس سی وعدہ پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جیت سے ان کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔
نارا لوکیش نے مشورہ دیا کہ ہم ہر سال ڈی ایس سی کا انعقاد اپنے وعدے کے مطابق کریں گے۔ جن امیدواروں کو اس بار موقع نہیں ملا انہیں مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ انہیں دوبارہ کوشش کرنی چاہیے۔واضح رہے کہ رواں سال 20 اپریل کو حکومت نے 16,347 اساتذی کی آسامیوں کو بھرنے کیلئے نوٹی فکیشن جاری کیاتھا۔ یہ عمل سرکاری۔ میونسپل۔ قبائلی بہبود اور رہائشی اسکولوں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کیلئے کیا گیا تھا ۔