ہندوستانی دفاعی تحقیقاتی ادارہ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) نے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے جمعرات کو کرنول کے قریب واقع فائرنگ رینج میں ڈرون سے "ULPGM V3" (یو ایل پی جی ایم ورژن 3) میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔یہ میزائل "Unmanned Aerial Vehicle" یعنی بغیر پائلٹ والے ڈرون کے ذریعے لانچ کیا گیا، جو کہ جدید جنگی حکمتِ عملی میں ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔ ULPGM V3 ایک جدید ترین لیزر گائیڈڈ اینٹی ٹینک میزائل ہے جو خاص طور پر دشمن کے ٹینکوں، بنکروں اور سخت اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
ڈی آرڈی او کے مطابق، اس میزائل کا یہ تیسرا ورژن ہے جس میں ہدف پر انتہائی درستگی سے حملہ کرنے کی صلاحیت شامل کی گئی ہے۔ تجربے کے دوران میزائل نے اپنے ہدف کو مکمل کامیابی کے ساتھ تباہ کیا، جس سے اس کی کارکردگی اور صلاحیت پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ذرائع کے مطابق یہ میزائل بھارتی فوج کے مستقبل کے جنگی نظام میں اہم کردار ادا کرے گا، خاص طور پر ہائبرڈ وارفیئر اور بغیر پائلٹ نظاموں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے۔
فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کامیاب تجربے سے بھارت کی دفاعی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا، اور یہ میزائل دشمن کے ہتھیاروں کا مؤثر جواب بن سکتا ہے۔ڈی آر ڈی او کے افسران نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں ULPGM V3 کے مزید تجربات بھی کیے جائیں گے تاکہ اس کو جلد از جلد فوج کے استعمال کے لیے تیار کیا جا سکے۔
وزیردفاع راجناتھ سنگھ کا بیان
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اس کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے،لکھا:
"ہندوستان کی دفاعی صلاحیتوں میں ایک بڑا اضافہ کرتے ہوئے، @DRDO_India نے نیشنل اوپن ایریا رینج (NOAR) میں UAV لانچڈ پریسجن گائیڈڈ میزائل (ULPGM)-V3 کے فلائٹ ٹرائلز، کرنول، آندھرا پردیش اور DDOPP پارٹنر صنعتوں سے DDOPC کے پارٹنر میں کامیابی کے ساتھ کیے ہیں۔ ULPGM-V3 سسٹم کی ترقی اور کامیاب آزمائشوں کے لیے MSMEs اور اسٹارٹ اپس یہ کامیابی ثابت کرتی ہے کہ ہندوستانی صنعت اب اہم دفاعی ٹیکنالوجیز کو جذب کرنے اور تیار کرنے کے لیے تیار ہے۔
اگرچہ ULPGM-V3 کی تفصیلی وضاحتیں ابھی تک درجہ بند ہیں، اس کی ترقی ہندوستان کے گائیڈڈ میزائل پروگرام میں ایک واضح تکنیکی رفتار کا حصہ ہے۔قبل ازیں، ULPGM-V2 کو DRDO کی ٹرمینل بیلسٹکس ریسرچ لیبارٹری (TBRL) نے تیار کیا تھا، جس میں متعدد وارہیڈ کنفیگریشنز موجود تھے۔ ایرو انڈیا 2025 میں منظر عام پر آنے والے UAV کے ذریعے لانچ کیے گئے، توسیعی رینج کے ہتھیاروں کی طرف ارتقاء میں جدید ترین اضافہ جیسے امیجنگ انفراریڈ (IIR) سیکرز اور ڈوئل تھرسٹ پروپلشن سسٹمز شامل ہیں، جو V3 ویرینٹ میں ممکنہ طور پر موجود ہیں۔
کامیاب ٹیسٹ بغیر پائلٹ کے درست حملے کی صلاحیتوں پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی توجہ کی عکاسی کرتا ہے، جو جدید جنگی حکمت عملی کا ایک اہم شعبہ ہے۔ULPGM سسٹمز کو ہلکا پھلکا، عین مطابق، اور مختلف فضائی پلیٹ فارمز کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو جنگی ماحول میں اسٹریٹجک لچک فراہم کرتے ہیں۔ٹرائل کے لیے کرنول میں NOAR کا انتخاب جدید ٹیکنالوجی کی توثیق کرنے کے لیے سہولت کے استعمال کی DRDO کی حکمت عملی سے مطابقت رکھتا ہے۔ رینج نے حال ہی میں ہائی انرجی لیزر پر مبنی ڈائریکٹڈ انرجی ویپنز (DEWs) کے کامیاب ٹرائلز کی میزبانی کی ہے، جس میں ایسے سسٹم بھی شامل ہیں جو فکسڈ ونگ UAVs اور سوارم ڈرونز کو بے اثر کرتے ہیں، جو کہ ہندوستان کے بڑھتے ہوئے ہائی ٹیک ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر کا مظاہرہ کرتے ہیں۔کامیاب ٹرائل ڈی آر ڈی او، نجی صنعت اور MSMEs کے درمیان باہمی تعاون سے چلنے والی اہم دفاعی ٹیکنالوجیز میں خود انحصاری کے لیے ملک کے دباؤ میں ایک اور قدم آگے بڑھاتا ہے۔
نائیڈو نے کیا خوشی کا اظہار
اس موقع پرآندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے بھی اس کامیابی پرخوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے ملک کی دفاعی نظام کی ترقی میں آندھراپردیش کا حصہ بننا باعث فخر ہے۔ کرنول میں میزائل کا یہ کامیاب تجربہ آتم نربھر بھارت کے وژن کو ظاہر کرتا ہے۔ سی ایم نائیڈو نے تمام سائنس دانوں اور ماہرین کو مبارکباد پیش کی