پاکستان میں 'پرکاش تہوار'منانے گئی ایک سکھ خاتون سربجیت کور کے غائب ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پنجاب کے کپور تھلا کی رہنے والی سربجیت دیگر یاتریوں کے ساتھ' پرکاش تہوار'منانے کے لیے پاکستان گئی تھیں۔ تاہم، ساتھ گئے باقی یاتری تو واپس آ گئے، لیکن سربجیت کا کوئی پتہ نہیں ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سربجیت نے پاکستان میں مذہب تبدیل کر کے نکاح کر لیا ہے۔
1,932 سکھ یاتریوں کے ساتھ پاکستان گئی تھیں سربجیت
سربجیت کپور تھلا ضلع کے ڈاک خانہ ٹبہ کے گاؤں امینی پور کی رہنے والی ہیں۔ 4 نومبر کو شری گرو نانک دیو جی کے 'پرکاش تہوار'منانے کے لیے سربجیت 1,932 سکھ یاتریوں کے ساتھ پاکستان گئی تھیں۔ 10 دن بعد یاتری جب واپس لوٹےتو اس میں 1,922 افراد تھے۔ جانچ میں پتہ چلا کہ 4 مرد اور 3 خواتین پہلے ہی بھارت آ گئے تھے۔ لیکن ایک فرد غائب ہے۔ ایجنسیوں نے تحقیقات کی تو پتہ چلا کہ سربجیت واپس نہیں لوٹیں۔
فارم میں پاسپورٹ نمبر جیسی اہم معلومات نہیں بھریں:
ایجنسیوں کا شک اس وقت گہرا ہوا جب انہیں پتہ چلا کہ سربجیت نے پاکستانی امیگریشن پر بھرے گئے فارم میں اپنی قومیت اور پاسپورٹ نمبر جیسی اہم معلومات بھری ہی نہیں تھیں۔ اس سے ان کی شناخت اور ٹریکنگ میں مشکلات بڑھ گئی ہیں ۔ تاہم معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس کے ساتھ ساتھ متعلقہ بھارتی ایجنسیاں بھی جانچ میں مصروف ہیں۔ بھارتی سفارت خانے اور پاکستان میں موجود حکام سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے۔
سربجیت کے مذہب تبدیل کرنے کی بھی خبریں:
سوشل میڈیا میں یہ خبریں بھی گرش کر رہی ہیں کہ سربجیت نے مذہب تبدیل کر کے اسلام قبول کر لیا ہے۔ انہوں نے اپنا نام بھی نور حسین رکھ لیا ہے اور پاکستان میں کسی شخص سے نکاح بھی کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں شیخوپورہ کی ایک مسجد کی جانب سے جاری کیا گیا ایک مبينہ نکاح نامہ یا شادی کا سرٹیفکیٹ بھی سامنے آیا ہے۔ اس میں سربجیت کی مبینہ رضامندی سے متعلق دستخط بھی موجود ہیں، جس نے معاملے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔تاہم اس خبر کی کوئی واضح تصدیق نہیں ہے۔
بھارت نے 10 روزہ دورے کی اجازت دی تھی:
گزشتہ ماہ مرکزی حکومت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان میں ننکانہ صاحب گوردوارہ کی 10 روزہ یاترا کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس سے قبل بھارتی حکومت نے سکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت دینے سے انکار کیا تھا۔ ہر سال، شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) سکھ یاتریوں کا ایک وفد پاکستان بھیجتی ہے تاکہ سکھ مذہب سے وابستہ مختلف تاریخی گوردواروں میں خراج عقیدت پیش کریں، خاص طور پر گرو نانک دیو جی کے یوم پیدائش کے موقع پر۔