Friday, November 14, 2025 | 23, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • مسلم اکثریتی ارریہ اسمبلی حلقہ میں کون مارے گا بازی؟جے ڈی یو ،کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم کے درمیان سخت مقابلہ؟

مسلم اکثریتی ارریہ اسمبلی حلقہ میں کون مارے گا بازی؟جے ڈی یو ،کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم کے درمیان سخت مقابلہ؟

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Nov 14, 2025 IST

مسلم اکثریتی ارریہ اسمبلی  حلقہ میں کون  مارے گا بازی؟جے ڈی یو ،کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم کے درمیان سخت مقابلہ؟
بہار اسمبلی انتخابات کے رجحانات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ارریہ اسمبلی سیٹ جو کہ بہار کے مسلم اکثریتی حلقوں میں سے ایک ہے، پر دلچسپ مقابلہ متوقع ہے۔ اس حلقے میں مسلم ووٹروں کا فیصلہ کن کردار ہے، یہی وجہ ہے کہ کئی پارٹیوں نے مسلم کمیونٹی کے لیڈروں کو ٹکٹ دیا ہے۔ ارریہ اسمبلی سیٹ پر دس امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یہ جلد ہی واضح ہو جائے گا کہ ارریہ کے لوگوں نے کس کو نوازا ہے۔
 
ارریہ اسمبلی سیٹ پر بنیادی طور پر کانگریس کے موجودہ ایم ایل اے عابد الرحمن، جے ڈی یو کی شگفتہ عظیم اور اے آئی ایم آئی ایم کے محمد منظور عالم کے درمیان مقابلہ ہے۔ پرشانت کشور کی جن سوراج پارٹی نے بھی اس حلقے سے ایک مسلم امیدوار فرحت بیگم کو میدان میں اتارا ہے۔اس سیٹ سے شگفتہ عظیم 9559ووٹ کے ساتھ سب سے آگے چل رہی ہے دوسرے نمبر پر کانگریس امیدوار اور تیسرے نمبر پر اے آئی ایم آئی ایم امیدوار ہے۔
 
یہ جلد ہی واضح ہو جائے گا کہ کیاکانگریس کے موجودہ ایم ایل اے عابد الرحمن اپنی سیٹ برقرار رکھیں گے یا اے آئی ایم آئی ایم کے محمد منظور کامیاب ہوں گے۔ اے آئی ایم آئی ایم نے اس حلقے میں زبردست مہم چلائی اور مسلم ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کی۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کی تقریروں کا اس سیٹ پر کوئی اثر پڑے گا یا ارریہ کے عوام ایک بار پھر اس اسمبلی سیٹ کا مستقبل کانگریس کو سونپیں گے۔
 
نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو نے بھی اس سیٹ کی حرکیات کو دیکھتے ہوئے ایک مسلم امیدوار کو میدان میں اتارا۔ شگفتہ عظیم نے جے ڈی یو کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔ بہار میں خواتین ووٹروں میں جے ڈی یو کی مضبوط گرفت ہے۔ تاہم وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی وجہ سے جے ڈی یو کے خلاف مسلم ووٹروں میں ناراضگی بھی ہے۔ اس کے باوجود جے ڈی یو اور بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے اتحاد نے بہار اسمبلی انتخابات میں 14.70 فیصد ووٹ حاصل کئے۔