رگھوناتھ پور اسمبلی انتخاب سیاسی تجزیہ کاروں کی توقع کے عین مطابق ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس سیٹ پر آر جے ڈی کے امیدواراور شہاب الدین کےبیٹے اسامہ شہاب آگے چل رہے ہیں۔ اسامہ 12867ووٹوں کے ساتھ سب سے آگے ہیں۔اس حلقے سے اسامہ کے خلاف جے ڈی یو کے وکاش کمار سنگھ، جن سوراج پارٹی کے راہول کیرتی، سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے کمار سنتوش سنگھ اور جن شکتی جنتا دل کے پشوپتی ناتھ چترویدی انتخاب لڑ رہے ہیں۔اسکے علاوہ دو آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
بی جے پی نے اسامہ کے خلاف بھرپور مہم چلائی:
بی جے پی نے اسامہ شہاب کے خلاف بھرپور مہم چلائی۔ اسامہ کو غنڈہ کا بیٹا بتاتے ہوئے سخت نشانہ بنایا گیا۔ تاہم، اسامہ اپنی مہم پر توجہ مرکوز کرتا رہا اور عوام کو خود کی جانب مرغوب کرتا رہا۔یہ آر جے ڈی کے لیے اہم سیٹ مانی جاتی ہے۔ 2020 میں، آر جے ڈی کے ہری شنکر یادو نے 67,757 ووٹ حاصل کرتے ہوئے رگھوناتھ پور جیتا۔ ایل جے پی امیدوار منوج کمار سنگھ کو 49,792 ووٹ ملے۔ آر جے ڈی کا مارجن 17,965 ووٹ تھا۔
رگھوناتھ پور اسمبلی حلقہ میں زبردست ووٹر ٹرن آؤٹ:
اس سال بہار میں تاریخی ووٹنگ کا مشاہدہ کیا گیا۔ اسی طرح، رگھوناتھ پور اسمبلی حلقہ میں بھی ووٹنگ کے پہلے مرحلے کے دوران 61.45 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جسے معمول سے بہتر سمجھا جاتا ہے۔
پچھلے انتخابات کے نتائج کیا رہے تھے؟
2020 میں بہار میں تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ نتائج میں این ڈی اے کو 125، مہا گٹھ بندھن کو 110 اور دیگر کو 8 سیٹیں ملی تھیں۔ این ڈی اے میں بی جے پی نے 74، جے ڈی یو نے 43 جبکہ وی آئی پی اور ہیم نے 4-4 سیٹیں جیتی تھیں۔ مہا گٹھ بندھن میں آر جے ڈی نے 75، کانگریس نے 19، سی پی آئی (ایم ایل) نے 12 اور سی پی آئی و سی پی آئی (ایم) نے 2-2 سیٹیں جیتی تھیں۔ این ڈی اے کی طرف سے نتیش کمار وزیراعلیٰ بنے تھے۔