Tuesday, October 07, 2025 | 15, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق سمیت 14 رکنی وفد کو یوگی پولیس نے بریلی جانے سے روک دیا

رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق سمیت 14 رکنی وفد کو یوگی پولیس نے بریلی جانے سے روک دیا

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 04, 2025 IST

رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق سمیت 14 رکنی وفد کو یوگی پولیس نے  بریلی جانے سے روک دیا
سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق سمیت 14 رکنی وفد کو یوگی پولیس نے  بریلی جانے سے روک دیا ہے،لیڈروں نے بریلی کا سفر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن  پولیس نے انہیں روک دیا،یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے کو لکھنؤ میں اور ضیاء الرحمن برق کو سنبھل میں نظر بند کر دیا گیا۔وہیں دیگر لیڈران اقرا حسن، محب اللہ ندوی اور ہریندر ملک کو بھی پولیس نے میرٹھ ٹول پلازہ پر روک دیا ۔اس واقعہ نے سیاسی ہلچل پیدا کر دی ہے، ایس پی رہنما حکومت پر جمہوریت کے قتل اور ناانصافی کو چھپانے کا الزام لگا رہے ہیں۔
 
 
ضیاء الرحمن برق کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا:
 
ضیاء الرحمن برق کو بریلی جانے سے روکنے کے لیے ان کے گھر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ وہ سماج وادی پارٹی کے ایک وفد کے ساتھ بریلی جانے والے تھے۔ یہ اطلاع گزشتہ روز سامنے آئی۔ جس کے بعد رات 2 بجے کے قریب ان کے گھر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔یاد رہے کہ ضیاء الرحمن برق سماج وادی پارٹی کے اس وفد کا حصہ تھے جو گرفتار افراد کے اہل خانہ سے ملنے بریلی جا رہا تھا۔ 26 ستمبر کو بریلی میں "I Love Muhammad" احتجاج کے دوران پولیس نے مظاہرین پر بربریت سے لاٹھی چارج کر دی ،اس دوران کئی لوگ زخمی بھی ہوئے۔ جس کے بعد پولیس نے 81 افراد کو گرفتار کیا اور درجنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔
 
اس وفد میں کون کون شامل ہے؟
 
وفد میں قائد حزب اختلاف شری ماتا پرساد پانڈے، ہریندر ملک، اقراء حسن، ضیاء الرحمن برق، محب اللہ ندوی ، نیرج موریہ، ویرپال سنگھ یادو، پروین سنگھ ارون، شیوچرن کشیپ، شمیم ​​خان سلطانی، عتیق الرحمان، شاہزل اسلام انصاری، یاشوت اور بھگواد شامل ہیں۔
 
نگینہ ایم پی کو بھی گھر میں نظر بند کر دیا گیا:
 
اتر پردیش پولیس بریلی میں ہوئے تنازع کے بعد لیڈروں کو وہاں پہنچنے سے روک رہی ہے،اس سلسلے میں نگینہ کے ایم پی اور آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد کو بھی بریلی جانے سے روک دیا گیا۔ انہیں سہارنپور میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیا ۔ چندر شیکھر نے سوال کیا کہ اگر بریلی میں سب کچھ ٹھیک ہے تو انہیں اپنے مسلمان بھائیوں سے ملنے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ۔
 
خیال رہے کہ 26 ستمبر بعد نماز جمعہ  بریلی میں ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر احتجاج نکالا گیا،اس دوران پولیس نے ہجوم پر بد امنی کا الزام عائد کرتے ہوئے لاٹھی چارج کر دی،اب تک 82 گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔ اس معاملے میں مولانا توقیر رضا اور ان کے قریبی افراد  کے خلاف کاروائی بھی کی گئی،انتظامیہ نے انٹرنیٹ خدمات کو 48 گھنٹوں کے لیے معطل کر دیا (2 اکتوبر شام 3 بجے سے 4 اکتوبر دوپہر 3 بجے تک)، اور علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا۔