جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کو کہا کہ نوجوان "احتجاج میں بڑھ رہے ہیں" کیونکہ وہ "اس خام سچائی کا سامنا کر رہے ہیں کہ موجودہ نظام نے ان کی امیدوں اورامنگوں کو ناکام بنا دیا ہے"۔ مفتی نے ایکس پر کہا، "اتراکھنڈ سے لداخ اور سرحد کے اس پار کشمیر میں جنرل زیڈ عروج پر ہے۔ کیونکہ جب آپ کا مستقبل تاریک محسوس ہوتا ہے اور آپ کے خواب چکناچور ہوتے ہیں-
مزاحمت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ یہ وہ نوجوان ہیں جنہوں نے مستقبل کے لیے محنت کی، سخت مطالعہ کیا، ہر اصول کی پیروی کی اور امید کی کرن کو تھامے رکھا۔ لیکن اب وہ مستقبل کے وعدے سے دور ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔" خام سچائی کے ساتھ طاقت کا مقابلہ کرنا کیونکہ جس نظام پر انہیں یقین کرنے کے لیے کہا گیا تھا وہ انہیں تباہ کن طور پر ناکام بنا چکا ہے۔
بغاوت نہیں بقا کی پکار
انہوں نے مزید کہا۔"یہ صرف شور نہیں ہے، یہ دل کی دھڑکن مزاحمت میں بدل رہی ہے۔ یہ بغاوت نہیں بلکہ بقا کی پکار ہے۔ وہ اب کچھ نہیں مانگ رہے، وہ مانگ رہے ہیں جو ،ان کا حق ہے - احتساب، انصاف، موقع، وقار۔ یہ ہمارے ملک ہندوستان اور یہاں تک کہ ہمسایہ ملک پاکستان کے لیے بھی جاگنے کی کال ہے،"
مفتی نے 'آزادی' کے لیے مظاہروں کی کچھ ویڈیوز بھی پوسٹ کیں، جو ان کے بقول، ہندوستان اور پاکستان دونوں کے لیے جاگنے کی کال ہے۔
عمرعبد اللہ حکومت پرتنقید
پی ڈی پی صدر نے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی زیر قیادت جموں و کشمیر حکومت اور زیر قیادت مرکزی حکومت دونوں پر سخت تنقید کی ہے۔جب وہ حکمراں نیشنل کانفرنس (NC) کے ساتھ ریاست کا درجہ دینے، تحفظات کو کم کرنے وغیرہ کے لیے کورس میں شامل ہوتی ہیں، وہ عمر عبداللہ کو 'بے اختیار منتخب حکومت' کی سربراہی کا ذمہ دار بھی ٹھہراتی ہیں۔
بی جےپی پر سخت تنقید
وہ بی جے پی اور اس کے قائدین پر ملک کو درپیش مسائل کے تئیں ان کے نقطہ نظر پر سخت تنقید کرتی ہے۔ان کے والد مرحوم مفتی محمد سعید نے جموں و کشمیر میں 2014 کے انتخابات کے بعد مخلوط حکومت بنانے کے لیے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا۔سعید کی موت کے بعد، محبوبہ مفتی نے بی جے پی کے ساتھ حکمران اتحاد کو جاری رکھا جب تک کہ بعد میں جون 2018 میں مخلوط حکومت سے باہر نکلنے کا فیصلہ نہ کر لیا۔
پارٹی کومضبوط کرنے کی کوشش
واضح رہےکہ پی ڈی پی نے 2024 کے اسمبلی انتخابات لڑے اور بمشکل تین سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی، اس کے برعکس پارٹی کو 2014 کے جے اور کے اسمبلی انتخابات میں 28 سیٹیں ملی تھیں۔ان کے بہت سے سابق پارٹی ساتھیوں/ وزراء نے پی ڈی پی چھوڑ دی ہے، اور مفتی گزشتہ سات سالوں سے اپنی پارٹی کو مضبوط کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔