• News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • کیلیفورنیا کے جنگلات میں آگ نے اختیار کی خوفناک شکل: ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ،کئی عمارتیں تباہ

کیلیفورنیا کے جنگلات میں آگ نے اختیار کی خوفناک شکل: ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ،کئی عمارتیں تباہ

Reported By: | Edited By: Sahjad mia | Last Updated: Jan 10, 2025 IST

image
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے خوفناک شکل اختیار کر لی ہے۔پیسیفک پیلیسیڈس کے جنگلات میں شروع ہونے والی آگ اب 8 جنگلات تک پہنچ چکی ہے۔ جس کے باعث مزید 2 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 7 ہو گئی ہے۔آگ سے بڑے پیمانے پر رہائشی علاقے تباہ ہو گئے ہیں۔ آگ کی وجہ سے اب تک 50 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔
 
سینکڑوں وفاقی فائر فائٹرز، فائر فائٹنگ ہیلی کاپٹر، ہوائی جہاز، ملٹری اور دیگر حفاظتی آلات کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ 7500 سے زائد کارکن بھی آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ ان میں فائر فائٹرز اور ایمرجنسی سپورٹ ورکرز شامل ہیں۔ کیلیفورنیا میں 1400 سے زیادہ فائر فائٹرز تعینات ہیں۔ اسی طرح اوریگن، واشنگٹن، یوٹاہ، نیو میکسیکو اور ایریزونا سے بھی ٹیمیں آئی ہیں۔
 

آتشزدگی سے 29 ہزار ایکڑ رقبہ تباہ!

لاس اینجلس کے فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق آگ نے اب تک 29 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ کو تباہ کر دیا ہے۔ سب سے بڑی آگ Palisades Forest میں لگی جس نے 20,000 ایکڑ رقبہ کو تباہ کر دیا۔آگ سے 5000 سے زائد عمارتیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ کالاباس اور مالیبو جیسے امیر علاقوں میں واقع کئی مشہور شخصیات کے گھروں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
 

 گھر خاکوں میں تبدیل! 

آگ سے متاثر ہونے والے وسیع علاقے ایسے لگ رہے ہیں جیسے ان پر شدید بمباری کی گئی ہو۔ گھروں کی شناخت ان کی گلیوں کے خاکوں سے کی جا سکتی تھی، کیونکہ ہر گھر آگ کے شعلوں میں تباہ ہو چکا تھا۔شیرف رابرٹ لونا نے کہا، "اس صورتحال سے میں دنگ رہ گیا ہوں، میں بے حس ہو گیا ہوں۔ ہمیں صرف امید ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ نہیں ہوگا، لیکن تباہی کے مقام سے اچھی خبر کی کوئی امید نہیں ہے۔
 

اسکول اور دفاتر بند !

آگ نے لاس اینجلس کاؤنٹی میں تقریباً 45 مربع میل (117 مربع کلومیٹر) کو جلا دیا ہے۔ یہ علاقہ سان فرانسسکو کے سائز کے برابر ہے۔لاس اینجلس کے شیرف رابرٹ لونا نے اس آگ کو ایٹم بم حملے جیسابتایا ہے۔ وہیں لاس اینجلس یونیفائیڈ اسکول ڈسٹرکٹ (LAUSD) نے تمام اسکولوں اور دفاتر کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔سپرنٹنڈنٹ البرٹو کاروالہو کے مطابق 2 ایلیمنٹری اور 1 ہائی اسکول کو بھاری نقصان بھی پہنچا ہے۔
 

37 فیصد آگ پر قابو !

کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم نے اعلان کیا ہے کہ ہرسٹ کی آگ پر اب 37 فیصد قابو پا لیا گیا ہے۔ منگل کو لگنے والی آگ ابتدائی طور پر 10 فیصد پر قابو پا چکی تھی اور اب 855 ایکڑ پر پھیل چکی ہے۔ وہیں نائب صدر کملا ہیرس نے جنگل کی آگ بجھانے کی کوششوں پر نظر رکھنے کے لیے اپنے تمام غیر ملکی سفری پروگرام منسوخ کر دیے ہیں۔
 

آگ بجھانے میں مسائل کا سامنا:

آگ بجھانے میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آگ اس سے کئی گنا زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے جتنا کارکن اسے بجھا رہے ہیں۔ہیلی کاپٹر اور طیاروں کے ذریعے آگ پر قابو پانے کی کوششوں کے باوجود بہتر کامیابی نہیں مل رہی ہے۔ جسکی ایک وجہ طوفانی ہواؤں کا چلنا ہے۔
ہواؤں کے رخ بدلنے کی وجہ سے آگ مختلف مقامات پر مسلسل پھیل رہی ہے۔ ایسے میں آگ بجھانے کی کوششوں کے باوجود کوئی کامیابی نہیں مل رہی ہے۔
 

1.80 لاکھ افراد کو نکالا گیا

گارڈین کے مطابق لاس اینجلس کاؤنٹی میں آگ لگنے کے باعث 1.80  لاکھ سے زائد لوگوں کو اپنے گھر خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بے گھر لوگوں کی مدد کے لیے 7 پناہ گاہیں قائم کی گئی ہیں، جہاں 1500 سے زیادہ لوگ پہلے ہی پناہ لیے ہوئے ہیں۔کالاباس، سانتا مونیکا اور ویسٹ ہلز جیسے مالدار محلے آگ کے خطرے میں ہیں۔ مارک ہیمل، مینڈی مور اور پیرس ہلٹن سمیت ہالی ووڈ کے ستارے بے گھر ہونے والوں میں شامل ہیں۔