نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات 2025 سے پہلے سیاسی لیڈران کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا دور جاری ہے۔ سیاسی لیڈران بھی ایک دوسرے کے خلاف مقدمہ دائر کرنے میں پیچھے نہیں رہنا چاہتے۔ اسی سلسلے میں نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے امیدوار سندیپ دکشت نے جمعرات کو وزیر اعلیٰ آتیشی اور ایم پی سنجے سنگھ کے خلاف ہتک عزت اور دیوانی کا مقدمہ دائر کیا۔
سندیپ دکشت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ آتشی اور ایم پی سنجے سنگھ نے مجھ پر الیکشن لڑنے کے لیے بی جے پی سے پیسے لینے کا الزام لگایا تھا۔ میں نے ان لوگوں کو اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے ثبوت پیش کرنے کے لیے ایک ہفتے سے زیادہ کا وقت دیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر یہ لوگ ثبوت پیش نہیں کر پائے تو میں ان کے خلاف دیوانی اور فوجداری ہتک عزت کا مقدمہ دائر کروں گا۔ ایک ہفتے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اب تک ان دونوں لوگوں نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
آپ کو بتا دیں کہ تقریباً 10 دن پہلے وزیر اعلیٰ آتشی اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے کانگریس کے نئی دہلی اسمبلی کے امیدوار سندیپ دکشت اور جنگ پورہ اسمبلی کے امیدوار فرہاد سوری پر الیکشن لڑنے کے لیے بی جے پی سے کروڑوں روپے کا فنڈ لینے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ان دونوں امیدواروں کو پیسے دے کر منیش سسودیا اور اروند کیجریوال کے خلاف الیکشن لڑا رہی ہے تاکہ عام آدمی پارٹی کے دونوں لیڈروں کو شکست دی جا سکے۔ اس کے بعد ہی سندیپ دکشت نے سنجے سنگھ اور آتشی پر ہتک عزت کا الزام لگایا تھا۔
سندیپ دکشت نے کہا تھا کہ اگر 100 میں سے دو لوگ بھی سنجے سنگھ اور آتشی کے بی جے پی سے پیسے لینے کے بیان سے متفق ہیں تو یہ میری بدنامی ہے۔ اس لیے میں مقدمہ درج کروں گا۔ اگر وہ ان الزامات کے ثبوت فراہم کرتے ہیں جو وہ لگا رہے ہیں کہ میں نے رقم لی ہے تو ای ڈی، سی بی آئی اور اینٹی کرپشن کو مجھ پر چھاپہ مارنا چاہئے۔ مجھے کروڑوں روپے دینے والے بی جے پی لیڈر پر بھی چھاپہ مارا جائے۔ اس کے خلاف بھی شکایت اور کارروائی ہونی چاہیے۔