Monday, September 16, 2024 | 1446 ربيع الأول 13
Crime

عتیق احمد اور اشرف احمد کے قتل معاملہ میں یوپی پولیس کوملی کلین چٹ

اترپردیش کے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل معاملے میں اتر پردیش پولیس کو کلین چیٹ مل گئی ہے
جمعرات کو اسمبلی میں پیش کی گئی جوڈیشل کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں پولیس کو اس معاملے میں بے گناہ قرار دیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ عتیق احمد اور اشرف کے  قتل کی پولیس کے ذریعے منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی، 
پولیس کے لیے اس واقعے کو روکنا ممکن نہیں تھا اور پولیس  کی طرف سے کوئی غفلت نہیں برتی گئی۔
اتر پردیش کے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ریاست اور پولیس مشینری کے درمیان کوئی ملی بھگت نہیں تھی۔
 الہ آباد ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس دلیپ بابا صاحب بھونسلے کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی کمیشن نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ قتل ،پولیس کی منصوبہ بند سازش نہیں تھی اور اسے ٹالا نہیں جا سکتا تھا۔ کمیشن کی تحقیقات میں پولیس یا ریاستی مشینری کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
کمیشن نے اپنی رپورٹ حکومت اترپردیش کو پیش کر دی جس کے بعد اسے ایوان میں پیش کیا گیا۔ 
واضح رہے کہ عتیق احمد اور اشرف کو 15 اپریل 2023 کو پولیس حراست میں آن کیمرہ گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قتل کی واردات صرف نو سیکنڈ میں انجام دی گئی اور پولیس کے پاس مداخلت کرنے کا وقت نہیں تھا اور ان کی سیکیورٹی کے لیے معمول سے زیادہ ملازمین تعینات کیے گئے تھے۔