بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ (کے ٹی آر) نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ بی آر ایس قانون سازوں کے کانگریس میں حالیہ انحراف پر 'مجرمانہ خاموشی' برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
' ایم ایل اے چوری شرمناک'
کے ٹی آر نے ظاہری منافقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ''جبکہ راہل گاندھی اکثر قومی سیاست میں 'ووٹ چوری' کا مسئلہ اٹھاتے ہیں، وہ تلنگانہ میں ہونے والی 'ایم ایل اے چوری' کے خلاف بولنے میں ناکام رہے ہیں۔راہل گاندھی کو اس غیر جمہوری اور غیر آئینی عمل پر شرم آنی چاہیے۔ یہ ووٹ چوری سے بھی بدتر جرم ہے۔
کےٹی آر نے راہل گاندھی سے جواب طلب کیا
بی آر ایس لیڈر نے مطالبہ کیا کہ راہول گاندھی منحرف ایم ایل اے کے بیانات کا جواب دیں، جو بی آر ایس ٹکٹ پر جیتنے اور بعد میں کانگریس میں شامل ہونے کے باوجود اب دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے پارٹیاں نہیں بدلی ہیں۔انہوں نے کہا۔"اس بے شرم چوری میں کانگریس پارٹی کا کردار اس کے دوہرے معیار کو ثابت کرتا ہے۔ راہول گاندھی کو جواب دینا چاہیے،"
تصاویر، کھنڈوے، اور تضادات
کے ٹی آر نےبتایاکہ کئی ایم ایل ایز کو کانگریس کے کھنڈوے پہنے ہوئے اور دہلی میں راہل گاندھی کے ساتھ تصویریں کھنچواتے ہوئے دیکھا گیا تھا، یہ تصاویر جو سوشل میڈیا پر کانگریس قائدین نے بڑے پیمانے پر گردش کی تھیں۔"آپ نے انہیں کانگریس کا کھنڈوا پہنایا اور اب کہتے ہیں کہ وہ کبھی کانگریس میں شامل نہیں ہوئے؟ ان تصویروں کےسامنے آنے کےبعد کیا آپ اب بھی اس انکار پر قائم ہیں؟"
جمہوری انحطاط پر انتباہ
راہول گاندھی سے کئی سوالات کرتے ہوئے، کے ٹی آر نے مزید کہا، "اگر یہ ایم ایل اے چوری نہیں ہے، تو یہ کیا ہے؟ یہ ووٹ چوری سے کم سنگین کیسے ہے؟ کیا آپ کو اس طرح کی سیاسی منافقت میں ملوث ہونے پر شرم نہیں آتی؟"انہوں نے انتباہ دیا کہ اس طرح کے انحراف جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں اور عوامی اعتماد کو ختم کرتے ہیں، کانگریس حکومت پر لوگوں کے مسائل پر توجہ دینے کے بجائے غیر آئینی ہتھکنڈوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔