جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے گڈول جنگلاتی علاقے میں6 اور 7 اکتوبر کی درمیانی رات کشتواڑ رینج میں ایک آپریشن کے دوران اچانک برفانی طوفان اور وائٹ آؤٹ کنڈیشنز کے باعث دو فوجی اہلکار لاپتہ ہوگئے۔ لاپتہ دو فوجی جوانوں کی تلاش کے لئے آپریشن وسیع پیمانے پر جاری ہے۔حکام نے بتایا کہ گڈول اور اس کے متصل صور اور اہلن علاقوں کے وسیع جنگلاتی حصے کو فوج اور پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے محاصرے میں لے لیا ہے اور باریک بینی سے ان علاقوں میں آپریشن چلا یا جارہا ہے تاکہ لا پتہ فوجی جوانوں کا سراغ لگایا جا سکے۔
فوج کے مطابق مسلسل برفباری، تیز ہوائیں اور شدید سردی کے باعث تلاش کا عمل شدید متاثر ہو رہا تھا۔یہ واقعہ اننت ناگ سے متصل گڈول کے جنگلاتی علاقے میں پیش آیا، جو تیز ڈھلوانوں، گھنے دیودار کے جنگلات اور غیر متوقع موسم کی وجہ سے نہایت خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ اس پہاڑی علاقے کی دوسری سمت جموں کے شمال میں واقع کشتواڑ رینج ہے، جہاں برفانی تودے اور لینڈ سلائیڈنگ عام ہیں، جو فوجی آپریشنز کو مزید مشکل بنا دیتے ہیں۔ اننت ناگ اور کشتواڑ کے درمیان کا یہ پہاڑی سلسلہ دفاعی اعتبار سے حساس تصور کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن میں ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل کی گئی ہے کیونکہ گھنے درختوں اور دشوار گذار زمین نے اس آپریشن کو انتہائی مشکل بنادیا ہے۔ایک عہدیدار نے بتایا: لاپتہ جوانوں کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے '۔
منصف ٹی وی کی نمائندہ غزالہ نثارنے حالات کا جائزہ لیا
فوج کی چنار کور نے گذشتہ شام سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں تصدیق کی یہ جوان فوجی آپریشن کے دوران لاپتہ ہوئے۔پوسٹ میں کہا گیا: 6 اور 7 اکتوبر کی درمیانی رات کو کشتواڑ رینج میں ایک آپریشنل ٹیم کو جنوبی کشمیر کے پہاڑوں میں شدید برفانی طوفان اور وائٹ آؤٹ نظر نہ آنے والے ) صور تحال کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا: اس کے بعد دو فوجی جوانوں کے ساتھ رابطہ منقطع ہوا، وسیع پیمانے پر تلاش اور بچاؤ آ پریشن شروع کیا گیا ہے لیکن موجودہ خراب موسمی حالات کی وجہ سے اس میں مشکلات درپیش ہیں ۔یہ جنگلاتی علاقہ جہاں فوجی جوان لاپتہ ہوئے ہیں وہی مقام ہے جہاں 13 ستمبر 2023 کو ایک شدید جھڑپ ہوئی تھی۔ اس رات کو کر ناگ کے گڈول جنگل میں دہشت گردوں کے ایک مشتبہ ٹھکانے کے قریب پہنچتے ہی سینئر افسران شدید فائرنگ کی زد میں آگئے تھے ۔ اس تصادم میں فوج کا ایک کرنل ، ایک میجر اور جموں و کشمیر پولیس کا ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جاں بحق ہوا تھے اور ایک فوجی زخمی ہوئے تھے۔ اور بعد میں لشکر طیبہ کے کمانڈر عزیز خان کی ہلاکت کے ساتھ ایک ہفتے سے جاری یہ آپریشن ختم ہوا تھا۔
کپواڑہ: کمین گاہ سے اسلحہ گولہ بارود برآمد
فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے برِجتھور جنگلات، وارسون کپواڑہ کے عام علاقے میں ایک مشترکہ کاروائی انجام دی۔تلاشی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے ایک چھپنے کی جگہ (ہائیڈ آؤٹ) کا پتہ لگا کر اسے تباہ کیا۔ کاروائی کے دوران دو اے کے سیریز رائفلیں، چار راکٹ لانچرز، بھاری مقدار میں گولہ بارود اور دیگر جنگی ساز و سامان برآمد کیا گیا۔درایں اثنا، اس کارروائی کی تصدیق چینار کور، بھارتی فوج نے اپنے ایکس ( ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر بھی کی ہے۔یہ کارروائی سیکورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت اور علاقے میں پائیدار امن قائم رکھنے کے عزم کی عکاس ہے۔