جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے آج ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ریاست میں ٹیلی کام اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں خاص طور پر دور دراز دیہات، ڈارک زونز اور ریلوے سرنگوں تک موبائل اور انٹرنیٹ سروسز کی توسیع پر زور دیا گیا۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں اور بی ایس این ایل حکام کو ہدایت دی کہ بھارت نیٹ فیز-III کے منصوبے کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غیر کور شدہ بستیوں کو ترجیحی بنیادوں پر موبائل و انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم کی جائے تاکہ دیہی و شہری دونوں سطحوں پر ڈیجیٹل سہولیات فعال ہوسکیں۔اجلاس میں اراضی کی فوری الاٹمنٹ، ٹاورز کی تعمیر، رائٹ آف وے (Right of Way) پرمیشنز کی بروقت فراہمی اور گرام پنچایتوں میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے جیسے مسائل پر بھی غور کیا گیا۔
عمر عبداللہ نے اس موقع پر کہا:"ہمارے دیہات اور قصبوں کی ڈیجیٹل بااختیاری ہی شمولیتی ترقی کی بنیاد ہے۔ اب کوئی بھی بستی، ڈارک زون یا سرنگ غیر منسلک نہیں رہے گی۔"عمر عبداللہ نے کہا : "کوئی گاؤں، کوئی زون اور کوئی سرنگ اب بے رابطہ نہیں رہے گی"انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ قریبی تال میل کے ساتھ کام کریں، تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کریں اور عوام کو جدید ڈیجیٹل سہولیات فراہم کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔
جموں کشمیرمیں ٹیلی کام اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مستحکم بنانے پرغور کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے زور دیا کہ موبائل اور انٹرنیٹ سہولیات کو دور دراز دیہات، ڈارک زونز اور ریل سرنگوں تک پہنچانے کے لئے سخت ٹائم لائنز مقرر کی جائیں۔وزیر اعلیٰ نے بی ایس این ایل اور دیگر سرکاری محکموں کو قریبی رابطہ کاری کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت دی تاکہ رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جا سکے اور عام شہریوں کو جدید ڈیجیٹل سہولیات کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
اجلاس کےدوران یہ طے پایا کہ مشکل جغرافیائی علاقوں میں بھی رابطے کو یقینی بنانے کےلئےنئی ٹیکنالوجی اور جدید حکمت عملی اپنائی جائےگی ۔ سی ایم نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ اس حوالےسے عملی منصوبہ بندی تیار کریں تاکہ عوام کو جلد از جلد معیاری سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
اس اجلاس میں ریاستی وزیر برائے آئی ٹی ستیش شرما اور وزیراعلیٰ کے مشیر نصیر اسلم وانی بھی موجود تھے۔
Attended a video conference with @nitin_gadkari ji. Officials of @MORTHIndia & @nhidcl were present along with officials of the J&K government. The condition of NH 44 was discussed in considerable detail. The Union Minister issued some instructions that are aimed at addressing… pic.twitter.com/bXcm3zQWlv
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) September 16, 2025
جموں کشمیر کےوزیراعلیٰ عمرعبد اللہ نے مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتین گڈ کری کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔اس موقع پر جموں و کشمیر حکومت کے افسران بھی موجود تھے۔ کانفرنس کےدوران NH 44 کی حالت پر کافی تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرعلیٰ نے بتایاکہ مرکزی وزیر نےبند سڑکوں کو کھولنے کےلئے کچھ ہدایات جاری کیں۔ تاکہ موجودہ بحران سے نمٹا جا سکے۔ عمر عبد اللہ نے توقع ظاہر کی کہ ان کی ہدایت پر فوری طور پر عمل کیا جائے گا تاکہ ٹرکوں کی باقاعدہ نقل و حرکت میں مزید رکاوٹ نہ آئے۔
واضح رہےکہ بارش اور سیلاب کےبعد جموں کشمیر کا سڑک رابطہ ملک کی دیگر علاقوں سے کٹ گیا ہے۔ کئی مال بردار گاڑیاں رکیں ہوئیں ہیں۔ ٹرکوں میں سامان خراب ہو رہا ہے۔ غذائی اشیا کی کمی خاص کر گوشت کی کمی دیکھی جا رہی ہے۔ کئی شادیاں ملتوی کر دی گئی ہیں۔ ٹرکوں میں موجود میوہ جات خراب ہونے سے کسانوں کو کافی نقصان ہو رہا ہے۔