Tuesday, October 28, 2025 | 06, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • نومبر3سے غیرمعینہ مدت کیلئے پرائیویٹ کالج بند کرنے کا اعلان۔ کیا وجہ یہاں جانئے

نومبر3سے غیرمعینہ مدت کیلئے پرائیویٹ کالج بند کرنے کا اعلان۔ کیا وجہ یہاں جانئے

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 27, 2025 IST

 نومبر3سے غیرمعینہ مدت کیلئے پرائیویٹ کالج بند کرنے کا اعلان۔ کیا وجہ یہاں جانئے
تلنگانہ فیڈریشن آف ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنس (ٹی ایف ایچ ای آئی) نے  اعلان کیا کہ ریاست بھر میں نجی کالج 3 نومبر سے غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیئے جائیں گے اگر ریاستی حکومت نے فیس کی واپسی کے بقایا واجبات یکم نومبر تک جاری نہیں کیے ہیں۔

900 کروڑ روپے باقی

ٹی ایف ایچ ای آئی کے چیئرمین این رمیش بابو نے 26 اکتوبر کو میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم کے تحت زیر التواء کل 1,200 کروڑ روپے میں سے صرف 300 کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 1,200 کروڑ روپے کے بقایا فیس ری ایمبرسمنٹ واجبات میں سے، ریاستی حکومت نے اب تک صرف 300 کروڑ روپے تقسیم کیے ہیں، اور 900 کروڑ روپے زیر التواء ہیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ نائب وزیر اعلی بھٹی وکرمارکا نے پہلے 15 ستمبر کو اعلان کیا تھا کہ فوری طور پر 600 کروڑ روپے جاری کیے جائیں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ابھی تک وعدہ پورا نہیں ہوا۔

طلباء پر اثرات

رمیش بابو نے خبردار کیا کہ آپریشن روکنے سے ہزاروں طلباء متاثر ہوں گے جو اعلیٰ تعلیم کے لیے نجی اداروں پر انحصار کرتے ہیں۔"اگر کالجوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا تو ہزاروں طلباء کا مستقبل لٹک جائے گا،" انہوں نے نوٹ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی تعاون کی کمی کی وجہ سے وفاق اس اقدام پر غور کرنے پر مجبور ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی تعاون نہیں ہے اور یہاں تک کہ وزرا بھی مدد نہیں کر رہے ہیں۔

20 نومبر کو جلسہ عام کا منصوبہ 

TFHEI نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر واجبات ادا نہ کیے گئے تو اسٹیک ہولڈرز کو متحرک کرے گا۔ رمیش بابو نے کہا کہ بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کا منصوبہ بنایا گیا ہے: "اگر حکومت پرائیویٹ کالجوں کے مطالبات کو حل کرنے میں ناکام رہی تو 20 نومبر کو 2 لاکھ لوگوں کے ساتھ ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا۔"

پولیس کی مداخلت کا الزام

انہوں نے حکام پر الزام لگایا کہ وہ فیڈریشن اور اس کے ممبران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"ریاستی حکومت نے میرے خلاف پولیس کا استعمال کرتے ہوئے دھمکانے کے حربے اختیار کیے ہیں،" انہوں نے دعویٰ کیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تعطل بڑھ سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا، "کسی بھی پولیس اہلکار کو کالجوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔"

حکومت کے  جواب کا انتظار 

ریاستی حکومت نے ابھی تک TFHEI کے انتباہ کے جواب میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔ کالجز اور طلباء اب فیڈریشن کی طرف سے مقرر کردہ 1 نومبر کی ڈیڈ لائن سے پہلے وضاحت کے منتظر ہیں۔