Thursday, May 15, 2025 | 17, 1446 ذو القعدة
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • یو پی میں 14 آئی پی ایس افسران کے تبادلے، وارانسی کے پولیس کمشنر موہت گپتا بھی شامل

یو پی میں 14 آئی پی ایس افسران کے تبادلے، وارانسی کے پولیس کمشنر موہت گپتا بھی شامل

Reported By: Munsif TV | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: May 06, 2025 IST     

image
اترپردیش حکومت نے پیر کی رات دیر گئے 14 آئی پی ایس افسران کا تبادلہ کیا جن میں وارانسی کے پولس کمشنر موہت گپتا بھی شامل ہیں۔ موہت کو ہوم سکریٹری بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی اضلاع کے کپتان بھی تبدیل کیے گئے ہیں۔ سہارنپور کے ڈی آئی جی اجے ساہنی کو بریلی رینج کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ڈی آئی جی مہاکمب ویبھو کرشنا کو وارانسی رینج کا ڈی آئی جی بنایا گیا ہے۔ مظفر نگر کے ایس ایس ابھیشیک سنگھ کو سہارنپور رینج کا ڈی آئی جی بنایا گیا ہے۔
 
 وہیں ایودھیا کے ایس ایس پی راج کرن ایئر کو گورکھپور کا ایس ایس پی بنایا گیا ہے جبکہ گورکھپور میں تعینات گورو گروور کو ایودھیا بھیج دیا گیا ہے۔ اٹاوہ کے ایس ایس پی سنجے کمار کو مظفر نگر بھیجا گیا ہے۔ اسی طرح پی اے سی لکھنو میں تعینات انوپ کمار سنگھ کو فتح پور کا ایس پی بنایا گیا ہے۔ کوشامبی کے ایس پی برجیش کمار سریواستو کو اٹاوہ کی کمان سونپی گئی ہے جبکہ  غازی آباد کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجیش کمار کو کوشامبی کا ایس پی بنایا گیا ہے۔ 
 

نئے فوجداری قوانین سے نچلی سطح پر پولیس کی کارکردگی میں ہوگا اضافہ:وزیر داخلہ

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں متعارف کرائے گئے تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ سے نچلی سطح پر پولیس کی کارکردگی اور جوابدہی میں اضافہ ہوگا۔ امت شاہ نے نئی دہلی میں لیفٹیننٹ گورنر ونئے کمار سکسینہ اور وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے ساتھ تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کا جائزہ لینے کیلئے ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان فوجداری قوانین کے نفاذ میں افسران کے احتساب کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ 
 
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ساٹھ اور نوے دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کرنے کے عمل کی مسلسل نگرانی کی جانی چاہیے اور ان کی ٹائم لائنز پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔ شاہ نے مزید ہدایت دی کہ گھناؤنے جرائم کے مقدمات میں سزا کی شرح کو کم ازکم 20 فیصد تک بڑھانے کی کوشش کی جائے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے زور دے کر کہا کہ ای سمن براہ راست عدالتوں سے جاری کیے جائیں جس کی کاپیاں مقامی پولیس اسٹیشنوں کو بھیجی جائیں۔ انہوں نے ڈائریکٹوریٹ آف پراسیکیوشن میں تقرری کے عمل کو تیز کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا کہ کسی بھی صورت میں اپیلوں کے بارے میں فیصلہ ڈائریکٹوریٹ آف پراسیکیوشن خود کرے۔