نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر کل رات تقریباً 9.30 بجے بھگدڑ مچ گئی۔ اس المناک حادثے میں 18 افراد کی جان چلی گئی ،جن میں 14 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔ تقریباً 25 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں 9 کا تعلق بہار، 8 کا دہلی اور ایک کا ہریانہ سے ہے۔ ریلوے نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کے لیے 2.5 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کے لیے ایک لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔
ریلوے اسٹیشن پر حادثہ کہاں پیش آیا؟
حادثہ پلیٹ فارم نمبر 13، 14، 15 اور 16 کے درمیان پیش آیا۔چونکہ اگلے دن اتوار تھا، اس لیے شام سے ہی مہا کمبھ میں جانے کے لیے بھیڑ جمع ہونا شروع ہو گئی۔ تقریباً 8:30 بجے پریاگ راج جانے والی 3 ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوئیں، جس کی وجہ سے بھیڑ بڑھتی گئی۔عہدیداروں نے بتایا کہ پلیٹ فارم نمبر 14 اور 15 کمبھ جانے والے مسافروں سے بھرے ہوئے تھے جو پریاگ راج جانے والی ٹرینوں کے انتظار میں تھے ۔
بھگدڑ کیسے ہوئی؟
پریاگ راج جانے والی کمبھ ٹرین پلیٹ فارم نمبر 14 پر پہنچنے والی تھی۔ اس کے لیے وہاں پہلے سے ہی کافی ہجوم تھا۔سواتنترتا سینانی ایکسپریس اور بھونیشور راجدھانی ایکسپریس تاخیر سے چل رہی تھیں اور ان کے مسافر پہلے ہی پلیٹ فارم نمبر 12، 13 اور 14 پر موجود تھے۔دریں اثناء ریلوے نے پلیٹ فارم نمبر 16 سے اچانک اسپیشل ٹرین چلانے کا اعلان کردیا۔ جس کی وجہ سے مسافر پلیٹ فارم 14 سے پلیٹ فارم 16 کی طرف بھاگے اور وہاں افراتفری مچ گئی۔
سابق وزیر اعلیٰ آتشی کا ردعمل:
دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ آتشی نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ لکھ کر کہا کہ پریاگ راج میں مہا کمبھ میں جانے والے عقیدت مندوں کے ساتھ ایسا واقعہ بہت افسوسناک ہے۔ نہ ہی مرکزی حکومت اور نہ ہی یوپی حکومت کو لوگوں کی حفاظت کی فکر ہے۔ پریاگ راج میں کوئی انتظامات نہیں ہیں اور نہ ہی ملک کی مختلف ریاستوں سے آنے والے عقیدت مندوں کے لیے ٹریفک کا کوئی ٹھوس انتظام کیا گیا ہے۔