افریقی ملک مالی میں تین ہندوستانیوں کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ یہ واقعہ قیس کے علاقے میں ایک ڈائمنڈ سیمنٹ فیکٹری پر مسلح حملہ آوروں کے حملے کے بعد پیش آیا۔ حملہ آوروں نے فیکٹری پر حملہ کیا اور تین بھارتی شہریوں کو زبردستی یرغمال بنا لیا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ کالعدم دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے وابستہ دہشت گرد اس حملے کے ذمہ دار ہیں۔ اس واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یکم جولائی کو ایک سیمنٹ فیکٹری پر حملہ کرنے والے مسلح حملہ آوروں نے تین ہندوستانیوں سمیت دیگر مزدوروں کو اغوا کر لیا ہے۔ تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
بھارتی وزارت خارجہ (MEA) نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور مالی کی حکومت سے یرغمالیوں کی فوری اور محفوظ رہائی کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی۔ بھارتی سفارتخانہ مالی کے دارالحکومت بماکو میں ہندوستانی سفارت خانے نے کہا کہ وہ مقامی حکام اور فیکٹری انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اس نے ان پر زور دیا ہے کہ واغوا کنندگان کی بحفاظت رہائی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
اس تناظر میں وزارت خارجہ نے مالی میں تمام ہندوستانیوں کو چوکس رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ اور کہا ہےکہ بیرون ملک ہندوستانی شہریوں کی حفاظت، سلامتی اور فلاح و بہبود حکومت ہند کی سب سے زیادہ ترجیح کا معاملہ ہے۔ وزارت اس وقت مالی میں مقیم تمام ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ انتہائی احتیاط برتیں، چوکس رہیں اور باماکو میں ہندوستانی سفارت خانے کے ساتھ باقاعدہ اپ ڈیٹس اور ضروری مدد کے لیے قریبی رابطے میں رہیں۔
دریں اثنا، القاعدہ سے منسلک جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) نے پہلے ہی اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔، لیکن اغوا کے بارے میں کوئی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ مالی میں حالیہ برسوں میں متعدد دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں، جن میں گزشتہ سال 17 ستمبر کو بماکو میں ہونے والے حملوں میں 77 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے، اور 7 ستمبر 2023 کو ٹمبکٹو کے قریب دریائے نائجر پر ایک کشتی پر حملے میں 74 افراد ہلاک ہوئے تھے۔