Wednesday, July 02, 2025 | 07, 1447 محرم
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • چلتی ٹرین میں سیٹ کے لیے ہواجھگڑا ، درجنوں افراد نے کی پٹائی ،نوجوان کی ہوئی موت

چلتی ٹرین میں سیٹ کے لیے ہواجھگڑا ، درجنوں افراد نے کی پٹائی ،نوجوان کی ہوئی موت

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jun 21, 2025 IST     

image
ملک کی راجدھانی دہلی سے سہارنپور جانے والی چلتی ٹرین میں باغپت کے قریب ایک مسافر کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ جیسے ہی سہارنپور دہلی مسافر ٹرین فراق پور اسٹیشن کے قریب پہنچی، چلتی ٹرین میں کچھ لوگوں کے درمیان سیٹ کو لے کر جھگڑا ہوگیا۔ معلومات کے مطابق 15 سے 20 لوگوں نے ایک مسافر کو مارنا شروع کر دیا۔ انہوں نے اسے لاتوں، گھونسوں اور بیلٹوں سے مارنا شروع کر دیا اور اسے مارتے رہے یہاں تک کہ وہ مر گیا۔
 
دیپک ویک اینڈ پر گھر لوٹ رہا تھا:
 
میڈیا رپورٹ  پاتریکا کے مطابق ٹرین میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے مارے گئے مسافر کے اہل خانہ کو اس واقعہ کی اطلاع دی۔ ٹرین اسٹیشن پر رکی تو زخمی نوجوان کو قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ نوجوان اصل میں باغپت کا رہنے والا تھا اور دہلی میں کام کرتا تھا۔ ہر جمعہ کو وہ ہفتے کے آخر میں دہلی سے باغپت میں اپنے گھر آیا کرتے تھے۔
 
دیپک جو کہ کھیکڑا قصبہ کے محلہ اہیراں کا رہنے والا ہے، دہلی میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتا تھا۔ جمعہ کو بھی وہ ہر ہفتے کی طرح گھر لوٹ رہا تھا۔ سیٹ پر بیٹھنے پر اس کا ٹرین میں کچھ لوگوں سے جھگڑا ہوگیا۔ ٹرین جب فراق پور اسٹیشن کے قریب پہنچی تو 15 سے زیادہ مسافروں نے اس پر حملہ کردیا۔ حملہ آوروں نے اسے مارنا شروع کر دیا اور اس وقت تک مارتے رہے جب تک دیپک بے ہوش نہ ہو گیا۔
 
بتا دیں کہ دیپک روزانہ کا مسافر تھا، اس لیے اسی ٹرین میں سفر کرنے والا ایک اور مسافر دیپک کو جانتا تھا اور اس نے دیپک کے گھر والوں کو پورے معاملے سے آگاہ کیا۔ اہل خانہ نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا اور جی آر پی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کے رکنے کے بعد شدید زخمی دیپک کو اسپتال لے جایا گیا لیکن میڈیکل نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ریلوے پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اہل خانہ کی شکایت پر رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔ اب ملزمان پکڑے جا رہے ہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ حملہ آوروں کی شرارت بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔