آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی بہار اسمبلی انتخابات کے لیے کشن گنج میں ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ بیرسٹراویسی اپنی پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں ریلیاں نکال رہے ہیں۔ وہ عظیم اتحاد اور این ڈی اے کے رہنماؤں پرحملہ کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بہادر گنج اسمبلی حلقہ سے ان کی پارٹی کے امیدوار توصیف عالم اشتعال انگیز اور متنازعہ بیانات سامنے آئے ہیں۔اور سوشل میڈیا پر وائر ہو رہےہیں۔
تیجسوی یادو کو سخت وارننگ
پیر کو توصیف عالم نے تیدھاگچھ بلاک کے نیا لوچاہاٹ میں ایک اور متنازعہ بیان جاری کیا۔ انھوں نے آرجے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کو سخت وارننگ دی ۔ تو صیف عالم نے مجلس کےصدر کو آنکھیں دکھانے پرتیجسوی یادو کی آنکھیں نکالنے، اویسی صاحب پرانگلی اٹھانے پران کی انگلیاں اور ابان درازی کرنے پر زبان کاٹنے کی دھمکی دی۔ انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے توصیف عالم نے کہا کہ "چارہ چور کا بیٹا تیجسوی یادو ہمارے لیڈراسد الدین اویسی کو دہشت گرد کہہ رہا ہے، لیکن تیجسوی یادو بھول گئے ہیں کہ جب ان کے والد لالو یادو جب وزیراعلیٰ تھے تو بھاگلپور میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا تھا۔" انہوں نے کہا کہ چارہ چور کے بیٹے تحمل سے بات کرو ورنہ ہم تمہاری زبان کاٹ دیں گے انگلی اٹھانے پرانگلی کاٹ دی جائے گی ۔
اویسی بھارت کےمسلمانوں کی آواز
توصیف عالم نے کہاکہ اسد الدین اویسی بھارت کے مسلمانوں کی آواز ہیں۔ غور طلب ہے کہ توصیف عالم کانگریس پارٹی سے چار بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور مجلس اتحاد المسلمین سے یہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اتوار کو ہی بہادر گنج تھانے میں ان کے خلاف ایک میٹنگ میں پیسے بانٹنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود انھوں نے اپنی زبان پر قابو کھو دیا اور تیجسوی یادو کو اسٹیج سے کھلے عام دھمکی دی۔
مجھے دہشت گرد کہنا بہار کی 17 فیصد مسلم آبادی کی توہین: اویسی
اسی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدراسدالدین اویسی نے بھی تیجسوی یادو پر سخت نشانہ لگایا اور کہا کہ میں پانچ بار رکن پارلیمنٹ ہوں اور دو بار بہترین پارلیمنٹیرین کا ایوارڈ حاصل کرچکا ہوں، لیکن تیجسوی یادو مجھے دہشت گرد کہہ رہے ہیں، یہ نہ صرف میری بلکہ تمام مسلمانوں کی توہین ہے۔ کانگریس امیدوار مصبر عالم پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس شخص کو آپ وزیراعلیٰ بنانا چاہتے ہیں وہ بہار کے 17 فیصد لوگوں کو دہشت گرد کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے اجلاس میں موجود لوگوں سے سوال کیا کہ بتاؤ کیا آپ مجھے دہشت گرد کہنے والوں کو ووٹ دیں گے؟۔