Wednesday, November 05, 2025 | 14, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار الیکشن سے ایک دن قبل پی کے کو لگا جھٹکا۔ جےایس پی امیدوار بی جے پی میں شامل

بہار الیکشن سے ایک دن قبل پی کے کو لگا جھٹکا۔ جےایس پی امیدوار بی جے پی میں شامل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 05, 2025 IST

بہار الیکشن سے ایک دن قبل پی کے کو لگا جھٹکا۔ جےایس پی امیدوار بی جے پی میں شامل
بہار اسمبلی الیکشن سے پہلے ہی دَل بدلی شروع ہو گئی ہے۔ پولنگ سے ایک دن قبل جن سورج پارٹی کو جھٹکا لگا ہے۔ مونگیر اسمبلی حلقہ سے جن سورج پارٹی کے امیدوار سنجے سنگھ نے بدھ کو بہار انتخابات میں پہلے مرحلے کی پولنگ سے ایک دن قبل، بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔ مونگیر اسمبلی سیٹ سے جن سورج پارٹی کے امیدوار سنجے سنگھ نے پارٹی کو جھٹکا دیا ہے۔ انہوں نے پولنگ سے ایک دن پہلےغیرمتوقع طور پرجےایس پی کو الوداع کہا اور بی جے پی میں کود پڑے ۔سنجے سنگھ نے ہندوتوا پارٹی کے مونگیر امیدوار کمار پرانے کی موجودگی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی اور حکمراں قومی جمہوری اتحاد کو اپنی حمایت کا وعدہ کیا۔

اب  دو، رْخی مقابلہ 

بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سنگھ نے کہا: "موجودہ سیاسی حالات  کو دیکھتے ہوئے، میں این ڈی اے کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی حمایت فراہم کر رہا ہوں۔ میں ان کی جیت میں مدد کے لیے کام کروں گا، اور مجھے یقین ہے کہ وہ ووٹوں کے بڑے فرق سے جیتیں گے۔"پولنگ کے موقع پر ان کے انحراف نے حلقہ میں مقابلہ کو نئی شکل دی، جس نے سہ رخی مقابلہ این ڈی اے اور اپوزیشن مہاگٹھ بندھن کے درمیان براہ راست لڑائی میں بدل دیا۔راشٹریہ جنتا دل نے اس سیٹ سے اویناش کمار ودیارتھی کو میدان میں اتارا ہے۔

مضبوط قیادت کی کمی کا الزام 

پرشانت کشور کی قیادت والی جن سورج کو چھوڑنے کے ان کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر، سنگھ نے کہا کہ پارٹی کا نقطہ نظر دلکش ہے لیکن اس میں بامعنی تبدیلی لانے کے لیے درکار مضبوط قیادت کی کمی ہے۔

 پرشانت کشور کا الزام 

اکتوبر میں دانا پور، برہما پور اور گوپال گنج کے تین جن سورج امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی۔کشور نے اس وقت الزام لگایا تھا کہ بی جے پی کے دباؤ کی وجہ سے تینوں لیڈروں کو اپنی نامزدگی واپس لینے پر مجبور کیا گیا تھا۔بہار میں جمعرات اور منگل کو دو مرحلوں میں پولنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔

 انتخابی میدان چھوڑنے پر سوال

 واضح رہےکہ ہر الیکشن سے پہلے  سیٹوں  کی تقسیم، ٹکٹ نہیں ملنے پر ، ناراض لیڈر، پارٹی  تبدیل کرتےہیں۔ ٹکٹ ملنے کے باوجود الیکشن سے  ایک دن پہلے انتخابی میدان چھوڑنا، شفاف  جمہوریت  ،  کی عمل آواری پر سوال  اٹھاتے ہیں۔ بھارت کو جمہوریت کی ماں کہا جاتا ہے۔ اور بھارت سب سےبڑا جمہوری ملک ہے۔ یہاں سےدوسرے ممالک سیکھتےہیں۔ الیکشن کمیشن اس طرح کے  معاملوں سے کیسے نمٹتا ہے یہ دیکھنےوالی بات ہوگی ۔